آپ کی خدمت میں شیخ الاسلام ابن تیمیہؒ کی ایک عبارت پیش کررہا ہوں اور آپ سے درخواست ہے کہ اس کے متعلق اپنی رائے سے نوازیں۔ آپ کی بہت نوازش ہوگی۔
(( وقال ابو العباس فی موضع آخر ـ وإخراج الصدقۃ مع الجنازۃ بدعۃ مکروھۃ وھی تشبہ الذبح عند القبر ولا یشرع شیء من العبادات عند القبور الصدقۃ وغیرھا۔ ویجوز زیارۃ قبر الکافر للإعتبار ولا یمنع الکافرین زیارۃ قبر أبیہ (صابر علی ، خطب جامع مسجد حمیدیہ، رانا کالونی ،جی ۔ ٹی ۔ روڈ، گوجرانوالہ )
آپ نے جناب حافظ ابن تیمیہ کی ایک عبارت ’’ واستفاضت الآثار بمعرفۃ المیت ‘‘الخ ، کے متعلق استفسار فرمایا ہے تو جواباً گزارش ہے کہ حافظ صاحب موصوف نے قرآنِ مجید سے کوئی آیت کریمہ نہیں لکھی، اور نہ ہی رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی احادیث مبارکہ سے کوئی صحیح یا حسن حدیث پیش فرمائی۔
رہے آثار تو وہ دین میں دلیل نہیں بنتے، اس لیے حافظ صاحب موصوف کا یہ موقف درست نہیں۔ واللہ اعلم۔
۲۰ ؍ ۲ ؍ ۱۴۲۳ھ