سوال: السلام علیکم کیا تعویذ پہننا شرک اصغر ہے؟یا قرآنی آیات پر مشتمل تعویذات پہننا جائز ہے؟
جواب: قرآنی آیات اور اسمائے و صفات باری تعالی کے علاوہ تعویذ پہننا جائز نہیں ہے اور یہ شرک میں داخل ہے جبکہ قرآنی اور اسماء وصفات باری تعالی پر مشتمل تعویذ کے بارے اختلاف ہے۔ اس میں بھی راجح موقف یہی ہے کہ اسے بھی نہ پہنا جائے اور صرف دم پر بھی اکتفا کیا جائے۔ فتاوی اللجنہ الدائمہ کا یہی موقف ہے۔ کیونکہ قرآنی تعویذ پہننے میں اس کی عدم تعظیم کا پہلو نکلتا ہے مثلا واش روم میں تعویذ پہن کر داخل ہونا یا حالت جنابت و حالت حیض و نفاس میں تعویذ کو اپنے جسم سے لگانا وغیرہ۔
وقال علماء اللجنة الدائمة : اتفق العلماء على تحريم لبس التمائم إذا كانت من غير القرآن ، واختلفوا إذا كانت من القرآن ، فمنهم من أجاز لبسها ومنهم من منعها ، والقول بالنهي أرجح لعموم الأحاديث ولسدِّ الذريعة . الشيخ عبد العزيز بن باز ، الشيخ عبد الله بن غديان ، الشيخ عبد الله بن قعود . " فتاوى اللجنة الدائمة " ( 1 / 212 ) .