شہید کا نماز جنازہ ، غائبانہ نماز جنازہ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ (قاسم بن سرور)
اہل علم میں یہ مسئلہ چلا آرہا ہے کہ غائبانہ نماز جنازہ درست ہے یا نہیں؟ عام اس سے کہ وہ شہید کی ہو یا غیر شہید کی۔ اس مسئلہ میں اس فقیر إلی اللہ الغنی کے ہاں حق یہ ہے کہ جس کی حاضرانہ نماز جنازہ درست ہے، اس کی غائبانہ نماز جنازہ بھی درست ہے۔ نیز اہل علم میں یہ مسئلہ چلا آرہا ہے کہ شہید کی نماز جنازہ کا کیا حکم ہے؟ آیا پڑھی جائے یا نہ پڑھی جائے؟ قطع نظر اس سے کہ وہ حاضرانہ ہے یا غائبانہ۔ اس مسئلہ میں اس عبد فقیر إلی اللہ الصمد کے نزدیک راجح قول یہ ہے کہ شہید فی المعرکہ کی نماز جنازہ فرض نہیں نہ ہی حاضرانہ اور نہ ہی غائبانہ۔ اگر کوئی پڑھ لے تو اجرو ثواب ہے، خواہ حاضرانہ پڑھے، خواہ غائبانہ ۔ رہا سوال ’’ شہید کی نماز جنازہ غائبانہ کے بارے میں کیا حکم ہے؟ ‘‘ تو یہ ایک جماعت میں خاص اختلاف کی پیداوار ہے۔ حقیقت وہی ہے جو عرض کرچکا ہوں۔ ۸ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۵ھ