نماز جنازہ میں3 صفیں بنانے والی حدیث صحیح یا ضعیف؟ (محمد حسین عبدالصمد)
شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ احکام الجنائز میں لکھتے ہیں: (( عن أبی أمامۃ قال: صلی رسول اللّٰہ صلی الله علیہ وسلم علی جنازۃ ومعہ سبعۃ نفر ، فجعل ثلاثۃ صفا ، واثنین صفا ، واثنین صفا۔ رواہ الطبرانی فی الکبیر قال الہیثمی فی المجمع (۳؍۴۳۲) وفیہ ابن لہیعۃ وفیہ کلام قلت: (القائل ھو الالبانی) وذلک من قبل حفظہ لا تھمۃ لہ فی نفسہ فحدیثہ فی الشواہد لا بأس بہ ، ولذلک أو ردتہ مستشہدابہ علی الحدیث الآتی ، وھو: الثانی: عن مالک بن ہبیرۃ قال: قال رسول اللّٰہ صلی الله علیہ وسلم: ما من مسلم یموت ، فیصلی علیہ ثلاثۃ صفوف من المسلمین إلا أو جب (وفی لفظ:إلا غفرلہ) قال: یعنی مرثد بن عبداللّٰہ الیزنی): فکان مالک إذا استقل أھل الجنازۃ جزأھم ثلاثۃ صفوف للحدیث۔ (أخرجہ أبو داؤد (۲؍ ۶۳) والسیاق لہ ، والترمذی (۲؍۱۴۳) ، وابن ماجہ (۱؍۴۵۴) ، والحاکم (۱؍۳۶۲ ، ۳۶۳) ، والبیہقی (۴؍۳۰) ، وأحمد (۴؍۷۹) واللفظ الآخرلہ ، وکذا فی روایۃ البیہقی والحاکم ، وقال: صحیح علی شرط مسلم ، ووافقہ الذہبی وقال الترمذی وتبعہ النووی فی المجموع (۵؍۲۱۲): حدیث حسن۔ وأقرہ الحافظ فی الفتح (۴؍۱۴۵) وفیہ عندھم جمیعا محمد بن إسحاق وھو حسن الحدیث إذا صرح بالتحدیث ، ولکنہ ھنا قد عنعن ، فلا أدری وجہ تحسینھم للحدیث ، فکیف التصحیح؟ (۹۹ ، ۱۰۰) )) [ریاض الصالحین کی تحقیق و تخریج میں حافظ زبیر علی زئی n نے اس حدیث پر ضعیف کا حکم لگایا ہے۔] ۱۷ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۲ھ