سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(405) طبہ جمعہ ، خطبہ نکاح کے الفاظ صحیح احادیث کی روشنی میں بیان فرمائیں۔

  • 4773
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-26
  • مشاہدات : 7017

سوال

(405) طبہ جمعہ ، خطبہ نکاح کے الفاظ صحیح احادیث کی روشنی میں بیان فرمائیں۔
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

خطبہ جمعہ ، خطبہ نکاح کے الفاظ صحیح احادیث کی روشنی میں بیان فرمائیں۔ کیا خطبہ میں درودِ ابراہیمی پڑھ سکتے ہیں۔ کیا (( نُوْمِنُ بِہٖ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ )) کے الفاظ ثابت ہیں؟           (ـعنایت اللہ امین، ضلع قصور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

خطبہ ، خطبہ کے الفاظ ، خطبہ میں درود اور خطبہ کے مواقع کے متعلق محدث وقت فقیہ دوراں شیخ البانی رحمہ اللہ تعالیٰ کی عظیم الشان کتاب خطبہ الحاجۃ کا مطالعہ فرمائیں، بہت فائدہ ہوگا۔ ان شاء اللہ الحنان۔

                                                                   ۱۳ ؍ ۵ ؍ ۱۴۲۱ھ

[خطبہ رحمۃ للعالمین  صلی الله علیہ وسلم

(( إِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ نَحْمَدُہٗ وَنَسْتَعِیْنُہٗ وَنَسْتَغْفِرُہٗ وَنَعُوْذُ بِاللّٰہِ مِنْ شُرُوْرِ أَنْفُسِنَا وَسَیِّاٰتِ أَعْمَالِنَا مَنْ یَّھْدِہِ اللّٰہُ فَلاَ مُضِلَّ لَہٗ وَمَنْ یُّضْلِلْ فَـلَا ھَادِیَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ اِلاَّ اللّٰہُ وَحْدَہٗ لاَ شَرِیْکَ لَہٗ وَأَشْھَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ{ یٰٓـأَ یُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ حَقَّ تُقَاتِہٖ وَلاَ تَمُوْتُنَّ اِلاَّ وَأَنْتُمْ مُّسْلِمُوْنَ} [آل عمران:۱۰۲]

{ یٰـأَیُّھَا النَّاسُ اتَّقُوْا رَبَّکُمُ الَّذِیْ خَلَقَکُمْ مِّنْ نَّفْسٍ وَّاحِدَۃٍ وَخَلَقَ مِنْھَا زَوْجَھَا وَبَثَّ مِنْھُمَا رِجَالًا کَِثیْرًا وَّنِسَآئً وَّاتَّقُوا اللّٰہَ الَّذِیْ تَسَآئَ لُوْنَ بِہٖ وَالْأَرْحَامَ إِنَّ اللّٰہَ کَانَ عَلَیْکُمْ رَقِیْبًا o} [النسائ:۱]

{یٰأَیُّھَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوا اتَّقُوا اللّٰہَ وَقُوْلُوْا قَوْلًا سَدِیْدًا o یُصْلِحْ لَکُمْ أَعْمَالَکُمْ وَیَغْفِرْلَکُمْ ذُنُوْبَکُمْ وَمَنْ یُّطِعِ اللّٰہَ وَرَسُوْلَہٗ فَقَدْ فَازَ فَوْزًا عَظِیْمًا o}    [الأحزاب:۷۰ ، ۷۱]

أَمَّا بَعْدُ1 فَإِنَّ أَصْدَقَ الْحَدِیْثِ کِتَابُ اللّٰہِ وَأَحْسَنَ الْھَدْیِ ھَدْیُ مُحَمَّدٍ  صلی الله علیہ وسلم وَشَرُّ الْأُمُوْرِ مُحْدَثَاتُھَا وَکُلُّ مُحْدَثَۃٍ بِدْعَۃٌ وَکُلُّ بِدْعَۃٍ ضَلاَلَۃٌ وَکُلُّ ضَلاَلَۃٍ فِی النَّارِ۔ ))1

ترجمہ:…’’ بلاشبہ سب تعریفیں اللہ کے لیے ہیں۔ ہم اس کی تعریف کرتے ہیں، اس سے مدد مانگتے  ہیں، جسے اللہ راہ دکھائے اسے کوئی گمراہ نہیں کرسکتا اور جسے اپنے در سے دھتکار دے اس کے لیے کوئی رہبر نہیں ہوسکتا۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ معبود برحق صرف اللہ تعالیٰ ہے وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد  صلی الله علیہ وسلم اس کے بندے اور اس کے رسول ہیں۔‘‘

اے ایمان والو1 اللہ تعالیٰ سے اتنا ڈرو جتنا اس سے ڈرنا چاہیے اور دیکھو مرتے دم تک مسلمان ہی رہنا۔‘‘

’’ اے لوگو1 اپنے رب سے ڈرو ، جس نے تمہیں ایک جان سے پیدا کیا۔ اور (پھر) اس جان سے اس کی بیوی کو بنایا اور (پھر) ان دونوں سے بہت سے مرد اور عورتیں پیدا کیں اور انہیں (زمین پر) پھیلایا۔ اللہ سے ڈرتے رہو، جس کے ذریعے (جس کے نام پر) تم ایک دوسرے سے سوال کرتے ہو اور رشتوں ( کو قطع کرنے) سے ڈرو۔ (بچو) بے شک اللہ تمہاری نگرانی کررہا ہے۔‘‘

’’ اے ایمان والو! اللہ سے ڈرو اور ایسی بات کہو، جو محکم (سیدھی اور سچی) ہو۔ اللہ تمہارے اعمال کی اصلاح اور تمہارے گناہوں کو معاف فرمائے گا اور جس شخص نے اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کی تو اس نے بڑی کامیابی حاصل کی۔‘‘

’’ حمدو صلوٰۃ کے بعد یقینا تمام باتوں سے بہتر بات اللہ تعالیٰ کی کتاب ہے اور تمام طریقوں سے بہتر طریقہ محمد  صلی الله علیہ وسلم کا ہے اور تمام کاموں سے بدترین کام وہ ہیں جو ( اللہ کے دین میں) اپنی طرف سے نکالے جائیں اور ہر بدعت گمراہی ہے۔ اور ہر گمراہی دوزخ میں لے جانے والی ہے۔‘‘

تنبیہات:

 2       صحیح مسلم ، سنن نسائی اور مسند احمد میں ابن عباس اور ابن مسعود رضوان اللہ علیھم اجمعین  کی حدیث میں خطبہ کا آغاز (( اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ )) سے ہے، لہٰذا (( اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ )) کی بجائے (( اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ )) کہنا چاہیے۔

 2       یہاں (( نُوْمِنُ بِہٖ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ ))  کے الفاظ صحیح احادیث میں موجود نہیں ہیں۔

 2       احادیث صحیحہ میں (( نَشْھَدُ )) (جمعہ کا صیغہ) نہیں بلکہ (( أَشْھَدُ )) (واحد کاصیغہ) ہے۔

 2       یہ خطبہ نکاح، جمعہ اور عام وعظ و ارشاد یا درس وتدریس کے موقع پر پڑھا جاتا ہے۔ اسے خطبہ حاجت کہتے ہیں، اسے پڑھ کر آدمی اپنی حاجت و ضرورت بیان کرے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1        مسلم ؍ کتاب الجمعۃ باب رفع الصوت فی الخطبۃ ومایقول فیھا ، النسائی ؍ کتاب الجمعۃ باب کیفیۃ الخطبۃ ؍ کتاب العید ین باب کیف الخطبۃ ، الترمذی ؍ کتاب النکاح ؍ باب ماجاء فی خطبۃ النکاح ، ابوداوٗد ؍ کتاب النکاح باب فی خطبۃ النکاح ، سنن دارمی ؍ کتاب النکاح ؍ باب فی خطبۃ النکاح

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 344

محدث فتویٰ

تبصرے