مسنون خطبہ میں الفاظ مندرجہ: (( وَنُؤْمِنُ بِہٖ وَنَتَوَکَّلُ عَلَیْہِ )) کے لیے مولانا بہاری نے الاعتصام مجریہ 28/06/2002 میں یوں حوالے دیے ہیں: (۱) کنز العمال (۱۳؍ ۲۴۳) بحوالہ ابن عساکر عن ابن عباس۔ (۲) المطالب العالیہ (۱؍۱۷۳) عن ابی ہریرۃ وابن عباس۔ (۳) البیان والتعریف (۲؍۲۸۷) بحوالہ جامع کبیر عن ابن عباس۔ ان کتب میں بلا اسناد روایات ہیں۔ جبکہ (۱) دلائل النبوۃ بیہقی (۲؍۲۲۴) عن ابن عباس ۔ (۲) معرفۃ الصحابہ ابونعیم اصفہانی (۳؍۵۴۲) عن ابن عباسؓ۔ (۳) المسند المستخرج علی صحیح مسلم ابونعیم اصفہانی (۲؍۴۵۶) عن ابن عباس۔ ان کتب میں مع الاسناد روایات ہیں۔ کیا یہ احادیث صحیح نہیں؟ اور مذکورہ الفاظ خطبہ نبویؐ میں ثابت ہیں؟ (محمد صدیق تلیاں ، ضلع ایبٹ آباد)
:… آپ نے یہ باتیں الاعتصام ۲۸ جون ۲۰۰۲ء سے نقل فرمائی ہیں، پھر آپ کو اعتراف ہے کہ ان میں کچھ روایات بلا اسناد ہیں اور کچھ کے متعلق آپ کا دعویٰ ہے کہ وہ مع الاسناد ہیں نیز آپ نے مع الاسناد ولی روایات کے متعلق ہمارے مفتی شیخ الحدیث والتفسیر مولانا حافظ ثناء اللہ صاحب مدنی حفظہ اللہ تعالیٰ کا بیان اسی پرچہ میں پڑھا۔ ’’ آپ کے حسب ہدایت میسر مراجع کی طرف رجوع کیا تو اعتماد و استناد کے قابل کوئی ایسی چیز نہیں مل سکی ، جس کی بنیاد پر کہا جاسکے کہ یہ الفاظ خطبۂ نبویہ میں ثابت ہیں۔‘‘ مفتی صاحب کا یہ بیان پڑھ لینے کے بعد مجھے مکتوب لکھنے کی چنداں ضرورت نہ تھی، کیونکہ مفتی صاحب کے مندرجہ بالا بیان سے واضح ہے کہ جن روایات کو آپ اور بہاری صاحب مع الإسناد بتاتے ہیں، ان کی اسانید بھی کمزور ہیں۔ معتمد اور مستند نہیں۔ ۲۲ ؍ ۱ ؍ ۱۴۲۴ھ