سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(393) کیا آٹھ تراویح پڑھنا کوئی اس کو درست کہتا ہے..الخ

  • 4761
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 914

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا آٹھ تراویح پڑھنا کوئی اس کو درست کہتا ہے کہ نبی  صلی الله علیہ وسلم سے آٹھ ہی ثابت ہیں۔ حنفیوں میں سے کوئی اس کی تصدیق کرتا ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صلاۃ اللیل ؍ قیام اللیل؍ تہجد ؍ صلاۃ الوتر اور تراویح قیام رمضان اور صلاۃ رمضان ایک ہی نماز کے متعدد نام ہیں۔ افتتاحی دو رکعات اور وتر کے بعد والی دو رکعات نکال کر رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم رمضان وغیر رمضان میں گیارہ رکعات سے زیادہ نہیں پڑھتے تھے۔ مولانا انور شاہ صاحب کشمیری محدث حنفی رحمہ اللہ تعالیٰ کا قول  ’’ العرف الشذی ‘‘میں موجود ہے:

(( لا مناص من تسلیم أن تراویحہ  علیہ السلام کانت ثمانی رکعات ولم یثبت فی روایۃ من الروایات أنہ  علیہ السلام صلی التہجد والتراویح علی حدۃ فی رمضان ))

[’’ اور یہ بات تسلیم کیے بغیر چارہ نہیں کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی تراویح آٹھ رکعات تھیں اور روایات میں سے کسی ایک روایت میں ثابت نہیں کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے رمضان میں تراویح اور تہجد الگ الگ پڑھی ہو۔‘‘]1

 1 العرفُ الشذی علی ترمذی ، ص:۱۶۶ ، الجلد الاول ، مطبوعہ کراچی

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 337

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ