سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(383) کچھ آدمی نمازِ تراویح آٹھ(۸) رکعتیں ادا کرنے کے بعد..الخ

  • 4751
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-18
  • مشاہدات : 957

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کچھ آدمی نمازِ تراویح آٹھ(۸) رکعتیں ادا کرنے کے بعد وتر چھوڑ دیتے ہیں اور پھر تین بجے کے قریب آکر مسجد میں پھر تہجد اور وتر پڑھتے ہیں ۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے؟ اگر کوئی آدمی تراویح پڑھ کر وتر نہیں پڑھتا ، بعد میں اگر رکعتیں پڑھنا چاہتا ہے تو کتنی پڑھے گا مع وتر؟ صحیح حدیث کے ساتھ بتائیں اور کتاب کا حوالہ بھی دیں۔

نمبر۲:… ایک آدمی پہلے وقت میں وتر پڑھ لیتا ہے ، تین چار بجے پھر جاگتا ہے ، وہ آدمی کہتا ہے میں کچھ پھر رکعتیں پڑھ لوں ، کیا وہ ایک رکعت پڑھ کر سلام پھیر لے گا یا وتر کیسے توڑے گا؟ حدیث میںہے وتروں کے بعد کوئی نماز نہیں۔

نمبر۳:… ایک آدمی نے ایک دن وتر نہیں پڑھا ، دوسرے دن وتروں کی قضا دے گا یا نہیں؟   

                                                                      (صدر جامع مسجد اہل حدیث ، گوجرہ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

صحیح بخاری کی احادیث سے ثابت ہوتا ہے کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلمقیام اللیل میں تیرہ رکعات مع وتر پڑھتے تھے اور صحیح مسلم کی حدیث سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ صلی الله علیہ وسلموتر کے بعد دو رکعت پڑھتے تھے ۔ 1تو قیام اللیل میں رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلمکی کل رکعات پندرہ ہیں۔ رمضان و غیر رمضان میں قیام اللیل میں پندرہ رکعات سے زائد نماز رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلمسے ثابت نہیں ۔ مصنف ابن ابی شیبہ اور بیہقی والی روایت کہ ’’آپ صلی الله علیہ وسلم بیس رکعات پڑھتے تھے‘‘ ثابت نہیں کیونکہ اس کی سند میں ابو شیبہ ابراہیم بن عثمان نامی راوی جو بالاتفاق ضعیف ہے بلکہ کذبہ شعبۃ  ۔‘‘

جو پہلی رات آٹھ رکعات پڑھتا ہے وہ درمیانی یا پچھلی رات فجر سے پہلے سات رکعات پڑھ سکتا ہے بایں صورت کہ دو رکعت پڑھے پھر تین وتر پڑھے ، پھر دو رکعت پڑھے۔

نمبر۲:… کسی نے وتر پہلی رات پڑھ لیے ہیں تو درمیانی یا پچھلی رات فجر سے پہلے پندرہ تک باقی رکعات پڑھ سکتا ہے اگر پہلی رات وتر ایک رکعت پڑھی ہے تو بعد میں چودہ رکعات پڑھ سکتا ہے اور اگر وتر تین رکعات پڑھی ہیں تو پھر بارہ رکعات اور اگر وتر پانچ رکعات پڑھی ہیں تو پھر دس رکعات پڑھ سکتا ہے ۔ وعلی ہذا القیاس ہلم جرا

          مشکاۃ ؍باب الوتر؍ فصل ثالث ، حدیث:۱۲۸۶رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:  ((  إِنَّ ھٰذَا السَّھْرُ جُھْدٌ وَثِقْلٌ ، فَإِذَا أَوْتَرَ أَحَدُکُمْ فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ ، فَإِنْ قَامَ مِنَ اللَّیْلِ ، وَإِلاَّ کَانَتَا لَہٗ)) [’’بے شک رات کی بیداری مشکل اور بھاری ہے جس وقت ایک تمہارا وتر پڑھ لے دو رکعتیں پڑھے ، اگر رات کو اُٹھ کھڑا ہو تو بہتر ہے ورنہ یہ دونوں رکعتیں اس کے لیے کافی ہوں گی۔‘‘]

وتر توڑنے والی روایت رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلمسے ثابت نہیں ،پہلی رات وتر پڑھ لیے ہیں تو بعد میں وتر نہ پڑھے جائیں باقی ماندہ نماز پڑھ لی جائے جیسا کہ تفصیل پہلے بیان کی جا چکی ہے۔

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1 مسلم؍صلاۃ المسافرین؍باب صلوٰۃ اللیل و عدد رکعات النبی صلی الله علیہ وسلم

باقی آپ کا فرمان’’وتروں کے بعد کوئی نماز نہیں‘‘ کسی صحیح حدیث میں نہیں ہے البتہ صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:  (( اِجْعَلُوْا آخِرَ صَلَاتِکُمْ بِاللَّیْلِ وِتْرًا )) 1[’’ رات کو اپنی آخری نماز وتر کو بناؤ۔‘‘]تو وتر پہلے پڑھنے والی صورت بھی اس حدیث کے منافی نہیں کیونکہ وتر طاق رکعات کو کہا جاتا ہے تو تین وتر مثلاً پہلے پڑھے اور بارہ رکعات بعد میں پڑھے تو کل پندرہ رکعات بنتی ہیں اور پندرہ رکعات بھی وتر ہی ہیں ، زیادہ سے زیادہ یہ کہہ سکتے ہیں کہ ایک یا تین رکعت آخر میں پڑھے تو افضل ہے۔

نمبر۳:… اگر قیام اللیل کسی کا معمول ہے تو نیند یا بیماری کی وجہ سے قیام اللیل نہیں کر سکا تو وہ سورج طلوع ہونے کے بعد کے وقت بارہ رکعات پڑھ لے ۔صحیح مسلم میں ہے:  (( إِذَا فَاتَتْہُ الصَّلوٰۃُ مِنَ اللَّیْلِ مِنْ وَجَعٍ اَوْ غَیْرِہٖ صَلّٰی مِنَ النَّھَارِ ثِنْتَیْ عَشَرَۃَ رَکْعَۃً)) 2اور اگر صرف تین وتر کی بات ہے تو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلمکے فرمان:  (( مَنْ نَامَ عَنْ وِتْرِہٖ أَوْ نَسِیَہٗ فَلْیُصَلِّ إِذَا ذَکَرَہٗ )) (ابو داؤد) [’’جو شخص وتر پڑھے بغیر سو جائے یا بھول جائے تو اسے جب یاد آ ئے وہ وتر پڑھ لے ۔‘‘]3 پر عمل کرے۔ واللہ اعلم ۔

1 مسلم؍باب صلاۃ اللیل مثنیٰ مثنیٰ والوتر رکعۃ من آخر اللیل

2 صحیح مسلم؍کتاب صلوٰۃ المسافرین؍باب صلاۃ اللیل و عدد رکعات النبی صلی الله علیہ وسلم

3 أبو داؤد؍ أبواب الوتر؍  باب فی الدعاء بعد الوتر

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 294

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ