سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(380) کیا ساری رات نفل پڑھنا درست ہے؟

  • 4748
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1031

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ساری رات نفل پڑھنا درست ہے؟             (محمد سلیم بٹ)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی نماز زیادہ سے زیادہ پندرہ رکعات ہے ۔ لیلۃ القدر میں تو پوری رات کا قیام درست ہے ، رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کا فرمان ہے:  (( مَنْ قَامَ لَیْلَۃَ القَدْرِ اِیْمَانًا وَّ احتِسَابًا غُفِرَلَہُ مَا تَقَدَّمَ مِنْ ذَنْبِہٖ )) 1[ ’’جس نے ایمان کے ساتھ اور ثواب کی نیت سے لیلۃ القدر کا قیام کیا تو اس کے پچھلے گناہ معاف کر دیے جائیں گے۔‘‘]اور لیلۃ القدر کے ادراک کی خاطر رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین  نے اعتکاف بھی فرمایا ہے۔ باقی راتوں میں رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کچھ حصہ قیام اور کچھ حصہ آرام فرماتے۔ عبداللہ بن عمر و بن عاص اور ابو الدرداء  رضی الله عنہکو بھی اسی چیز کی تلقین فرمائی۔ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا:  (( أَحَبُّ الصَّلَاۃِ إلَی اللّٰہِ صَلَاۃُ دَاوٗدَ ، وَکَانَ یَنَامُ نِصْفَ اللَّیْلِ ، وَیَقُوْمُ ثُلُثَہُ ، وَیَنَامُ سُدُسَہُ ، وَیَصُوْمُ یَوْمًا وَیُفْطِرُ یَوْمًا )) 2[’’عبداللہ بن عمرو بن عاص  رضی الله عنہکو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ کو سب سے محبوب نماز داؤد علیہ السلام کی نمازہے اور اللہ تعالیٰ کو سب روزوں سے محبوب روزہ داؤد  علیہ السلام کا روز ہ ہے ۔ آپ آدھی رات سوتے تھے اور تہائی حصہ قیام کرتے اور پھر چھٹا حصہ سو جاتے اور ایک دن روزہ رکھتے اور ایک دن افطار کرتے تھے۔‘‘] ایک روایت میں ’’أَحب‘‘کی جگہ ’’ أفضل‘‘ کا لفظ آیا ہے اور ایک روایت میں (( لَا أَفْضَلَ مِنْ ذٰلِکَ )) کے لفظ بھی موجود ہیں اور ایک روایت میں ہے:  (( وَکَانَ لَا یَفِرُّ إِذَا لَا قَی )) [’’داؤد علیہ السلامجب دشمن سے ٹکراتے تو فرار نہیں ہوتے تھے۔ ‘‘][بخاری]اگر وقت زیادہ لگانا چاہتا ہے تو قیام اللیل میں قراء ت زیادہ کر لے جو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی سنت ہے ، رکعات کی تعداد پندرہ سے نہ بڑھائے کیونکہ اس نماز کی رکعات پندرہ سے زائد رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں ۔ نیز قنوت و قیام میں طوالت والی نماز کو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم نے افضل زیادہ فضیلت والی قرار دیا ہے۔ [’’رسو ل اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا گیا: کون سی نماز بہتر ہے ؟ آپ نے فرمایا: لمبے قیام والی۔‘‘]واللہ اعلم

1 بخاری؍کتاب فضل لیلۃ القدر ؍باب فضل لیلۃ القدر            2 بخاری؍کتاب التہجد؍باب من نام عند السحر

 

 

قرآن وحدیث کی روشنی میں احکام ومسائل

جلد 02 ص 292

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ