قنوت وتر کی جو دعا ہے وہ رکوع سے قبل ہے یا بعد میں؟میں نے اس کے بارے میں کافی تحقیق کی ہے ، علماء کرام سے بھی پوچھا ہے ، بعض کہتے ہیں رکوع سے قبل پڑھنی چاہیے ، اور بعض کہتے ہیں رکوع کے بعد پڑھنی چاہیے، اور بعض کہتے ہیں رکوع سے قبل اور بعد دونوں طرح جائز ہے۔ بعض علماء کرام کا مؤقف بہت زیادہ سخت ہے کہ رکوع کے بعد میں آنے والی تمام احادیث اللہ کے رسول صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں ہیں جبکہ ایک حدیث آتی ہے۔ جس کے الفاظ ہیں: (( اذا رفعت رأسی ولم یبق إلا السجود )) (مستدرک حاکم، جلد:۳،ص:۱۲۲۔سنن الکبریٰ للبیہقی ص:۳۸؍۳۹، قال الالبانی والاسناد حسن رجالہ ثقات )وہ بھی بتائیں تاکہ ہم صحیح سنت کے مطابق ا س پر عمل کر سکیں؟
دعاء قنوت وتر قبل ازرکوع و بعد از رکوع دونوں طرح درست ہے کیونکہ قبل از رکوع والی حدیث بھی موجود ہے اور بعد از رکوع والی حدیث بھی موجود ہے جیسا کہ دونوں حدیثیں آپ کے علم میں ہیں۔ واللہ اعلم