ایک آدمی عشاء کی نماز سے فارغ ہوکر تہجد کی نماز کی چھ رکعتیں عشاء کے بعد پڑھتا ہے، پھر پچھلی رات بقیہ نماز کی پانچ رکعت یا سات رکعت یا نو رکعت ادا کرتا ہے۔ سارا سال اسی طریقہ سے نمازِ تہجد ادا کرتا ہے۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے۔ اگر کسی وجہ سے اس کی پچھلی رات کی نماز رہ جائے تو پھر صبح کتنی رکعت نماز ادا کرے؟
یہ طریقہ صحیح ہے۔ البتہ بہتر اور افضل یہ ہے کہ وہ متعدد طریقے اپنائے، جو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔ صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی رات کی نماز کسی وجہ (مرض وغیرہ) سے رہ جاتی تو آپ صلی الله علیہ وسلم طلوع آفتاب کے بعد اور زوال آفتاب سے قبل بارہ رکعات ادا فرماتے۔ 1
1 صحیح مسلم ؍ صلاۃ المسافرین ؍ باب جامع صلاۃ اللیل ومن نام عنہ او مرض