سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(303) ایک آدمی عشاء کی نماز سے فارغ ہوکر تہجد کی نماز کی..الخ

  • 4734
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-19
  • مشاہدات : 914

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی عشاء کی نماز سے فارغ ہوکر تہجد کی نماز کی چھ رکعتیں عشاء کے بعد پڑھتا ہے، پھر پچھلی رات بقیہ نماز کی پانچ رکعت یا سات رکعت یا نو رکعت ادا کرتا ہے۔ سارا سال اسی طریقہ سے نمازِ تہجد ادا کرتا ہے۔ کیا یہ طریقہ صحیح ہے۔ اگر کسی وجہ سے اس کی پچھلی رات کی نماز رہ جائے تو پھر صبح کتنی رکعت نماز ادا کرے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

یہ طریقہ صحیح ہے۔ البتہ بہتر اور افضل یہ ہے کہ وہ متعدد طریقے اپنائے، جو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہیں۔ صحیح مسلم میں ہے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی رات کی نماز کسی وجہ (مرض وغیرہ) سے رہ جاتی تو آپ  صلی الله علیہ وسلم طلوع آفتاب کے بعد اور زوال آفتاب سے قبل بارہ رکعات ادا فرماتے۔ 1

1 صحیح مسلم ؍ صلاۃ المسافرین ؍ باب جامع صلاۃ اللیل ومن نام عنہ او مرض

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ