نمازِ عید کے بعد اجتماعی دعا کرنا سنت سے ثابت ہے۔ جبکہ حیض و نفاس والیوں کو بھی دعا میں شریک ہونے کا حکم ہے اور کیا مسجد میں نماز عید پڑھنے کی صورت میں مسجد میں تحیۃ المسجد پڑھے جائیں گے یا ویسے ہی بیٹھ جائیں ؟ صحیح احادیث کی روشنی میں جواب دیویں۔ شکریہ۔ (ظفر اقبال ، نارووال)
:… آپ لکھتے ہیں ’’ جبکہ حیض و نفاس والیوں کو بھی دعا میں شریک ہونے کا حکم ہے‘‘ تو دعاء کو تو جناب خود ہی تسلیم فرما رہے ہیں البتہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا ہاتھ اُٹھانا اس دعاء میں بھی ثابت نہیں۔ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کا فرمان: ((إِذَا دَخَلَ أَحَدُکُمُ الْمَسْجِدَ فَلْیَرْکَعْ رَکْعَتَیْنِ قَبْلَ أَنْ یَجْلِسَ)) آپ کی پیش کردہ صورت کو بھی متناول و شامل ہے لہٰذا دو رکعت تحیۃ المسجد پڑھے یا کھڑا رہے کیونکہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم بیٹھنے سے پہلے دو رکعت پڑھنے کا حکم دے رہے ہیں۔