سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(295) سواری پر بندہ فرضی نماز ادا کر سکتا ہے؟

  • 4726
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-18
  • مشاہدات : 911

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سواری پر بندہ فرضی نماز ادا کر سکتا ہے جیسے ٹرین یا بحری جہاز وغیرہ یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

کشتی اور جہاز کے علاوہ دوسری سواریوں پر فرض نماز ادا نہیں کر سکتا دلائل کے لیے فقہ السنہ دیکھ لیں۔

الصلاۃ فی السفینۃ والقاطرۃ والطائرۃ

((تصح الصلاۃ فی السفینۃ والقاطرۃ والطائرۃ بدون کراھۃ حسبما تیسر۔ للمصلی ، فعن ابن عمر رضی اللہ عنہ قال سئل النبی  صلی الله علیہ وسلم عن الصلاۃ فی السفینۃ؟ قال صل فیھا قائما إلا أن تخاف الغرق‘‘ رواہ الدار قطنی۔ والحاکم علی شرط الشیخین۔ وعن عبداللہ بن أبی عتبۃ : قال: صحبت جابر بن عبداللہ و ابا سعید الخدری وابا ھریرۃرضوان اللہ علیھم اجمعین  فی السفینۃ فصلوا قیاما فی جماعۃ ، امھم بعضھم وھم یقدرون علی الجد رواہ سعید بن منصور))

کشتی ٹرین اور ہوائی جہاز میں نماز پڑھنے کا بیان

’’ کشتی، ٹرین اور ہوائی جہاز میں نماز پڑھنی بغیر کراھت درست ہے جیسے نمازی کے لیے آسان ہو(یعنی بیٹھ کر یا کھڑے ہو کر)

پس ابن عمر رضی الله عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی الله علیہ وسلم سے کشتی میں نماز ادا کرنے سے متعلق سوال کیا گیا؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’غرق ہونے کا خطرہ نہ ہو تو اس میں کھڑے ہو کر نماز پڑھ۔‘‘ اسے دار قطنی اور حاکم نے شیخین کی شرط پر روایت کیا ہے۔

اور عبداللہ بن ابی عتبہ سے مروی ہے وہ فرماتے ہیں: میں نے جابر بن عبداللہ ابو سعید الخدری اور ابو ہریرہرضوان اللہ علیھم اجمعین  کے ساتھ کشتی میں سفر کیا وہ باجماعت کھڑے ہو کر نماز پڑھتے تھے انہیں میں سے کوئی آدمی ان کی جماعت کرواتا حالانکہ وہ کنارے پر پہنچنے کی قدرت رکھتے تھے۔ اسے سعید بن منصور نے روایت کیا ہے۔‘‘

ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ

1 بلوغ المرام شارح مولانا صفی الرحمن ، جلد اول ، ص:۲۹۸

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ