ظہر کے فرضوں کے بعد چار رکعت اور عشاء کے فرضوں کے بعد چار رکعت نماز کی دلیل پیش فرمائیں؟
ظہر کے فرضوں کے بعد چار رکعات کی حدیث ابو داؤد میں موجود ہے۔ عشاء کے فرضوں کے بعد چار رکعات کی حدیث صحیح بخاری میں موجود ہے۔
[ام حبیبہ رضی اللہ عنہما سے روایت ہے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جو شخص ظہر (کے فرضوں) سے پہلے چار رکعتوں کی اور ظہر کے بعد چار رکعتوں کی حفاظت کرے گا۔ (یعنی انہیں ہمیشہ پڑھے گا) تو اللہ تعالیٰ اس پر جہنم کی آگ کو حرام فرمادے گا۔ 1
عبداللہ بن عباس رضی الله عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے ایک رات اپنی خالہ میمونہ بنت الحارث رضی الله عنہ کے پاس گزاری۔ اور نبی کریم صلی الله علیہ وسلم اس رات میں ان ہی کے گھر تھے۔ آپ صلی الله علیہ وسلم نے عشاء کی نماز مسجد میں پڑھی ، پھر گھر تشریف لائے اور چار رکعت پڑھ کر آپ صلی الله علیہ وسلمسوگئے۔2 ۲۵ ؍ ۱۰ ؍ ۱۴۲۳ھ
1 سنن ابی داؤد ؍ ابواب صلاۃ السفر ؍ باب الاربع قبل الظہر وبعدھا ، سنن ترمذی أیضاً
2 بخاری کتاب العلم ؍ باب السمر فی العلم