سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(266) اجتماعی دعا کن کن مواقع پر کرنی چاہیے؟

  • 4697
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1144

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسجد کے خطیب صاحب جمعہ کے روز اجتماعی دعا کرواتے ہیں۔ لہٰذا میں بھی ان کی معیت میں دعا کرتا ہوں، جبکہ بعض لوگ جب ہم دعامیں مشغول ہوتے ہیں، اپنی جگہ سے سرک جاتے ہیں اور بقیہ نماز میں مشغول ہوجاتے ہیں۔ میں اس صورتِ حال سے پریشان ہوں۔ لہٰذا میں آپ سے اپیل کرتا ہوں کہ آپ قرآن و سنت کی روشنی میں اس مسئلہ کی وضاحت فرمائیں اور یہ بتائیں کہ اجتماعی دعا کن کن مواقع پر کرنی چاہیے اور کیسے کرنی چاہیے۔                         (فلک شیر احمد جھاموالہ ، ضلع گوجرانوالہ علی پور)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرض نماز کے بعد دعاء تو رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہے قولاً بھی اور عملاً بھی۔ البتہ فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھانا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ دیکھئے نماز میں تکبیر تحریمہ سے لے کر سلام پھیرنے تک کئی دعائیں آتی ہیں، پڑھی جاتی ہیں، مگر ان میں ہاتھ نہیں اٹھائے جاتے، آخر کیوں؟ اسی طرح مسجد میں داخل ہوتے، نکلتے وقت دعائ، گھر میں داخل ہوتے نکلتے وقت دعا اور بیت الخلاء میں داخل ہوتے نکلتے وقت دعاء میں ہاتھ نہیں اٹھائے جاتے، آخر کیوں؟ الغرض جن دعاؤں میں ہاتھ اٹھانا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہے ، ان میں ہاتھ اٹھائے جائیں اور جن میں ہاتھ اٹھانا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے پایۂ ثبوت کو نہیں پہنچتا ان میں ہاتھ نہ اٹھائے جائیں۔ تفصیل کسی دعاؤں کی کتاب میں دیکھ لیں۔ واللہ اعلم۔                ۶ ؍ ۴ ؍ ۱۴۲۱ھ

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ