سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(262) کیا ہر فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھاکر دعا مانگی جائے گی؟

  • 4693
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 882

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا ہر فرض نماز کے بعد ہاتھ اٹھاکر دعا مانگی جائے گی؟            (محمد یونس شاکر ، نوشہرہ ورکاں)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

فرض نماز کے بعد دعاء رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت ہے قولاً بھی اور عملاً بھی۔ البتہ فرض نماز کے بعد دعاء میں ہاتھ اٹھانا رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے ثابت نہیں۔ اس موضوع پر مولانا محمد صفدر صاحب عثمانی حفظہ اللہ تعالیٰ کے رسالہ کا مطالعہ مفید رہے گا۔ رہی آپ کی درج کردہ نماز ادھوری والی روایت تو وہ کمزور ہے ایسے ہی     (( الدعاء مخ العبادۃ ))والی روایت بھی کمزور ہے ۔ باقی حدیث (( إِنَّ الدُّعَائَ ھُوَ الْعِبَادَۃُ )) 1اور حدیث ’’ نماز کے بعد دعاء قبول ہوتی ہے۔‘‘ صحیح حدیثیں ہیں اور ان کے مضمون میں کوئی نزاع نہیں، کیونکہ دعاء عبادت ہے اور فرض نماز کے بعد قبولیتِ دعاء کا وقت بھی ہے۔ جو چیز فرض نماز کے بعد ثابت نہیں، وہ ہاتھ اٹھانا ہے نہ کہ دعاء کرنا۔ واللہ اعلم۔                                                      ۲۰ ؍ ۷ ؍ ۱۴۲۱ھ

1 احمد ، ترمذی ، نسائی ، ابن ماجہ ؍ کتاب الدعاء باب فضل الدعاء

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ