سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(248) رکوع میں ایک سے زائد مسنون دعائیں پڑھی جاسکتی ہیں یا نہیں؟

  • 4679
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 1914

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

1 رکوع میں ایک سے زائد مسنون دعائیں پڑھی جاسکتی ہیں یا نہیں؟

 2       نماز میں سجدہ میں ایک سے زائد مسنون دعائیں اور تسبیح پڑھنا جائز ہے یا نہیں؟

 3       رکوع و سجود میں تسبیحات کی طرح کوئی ایک ہی دعا، مثلاً: (( سُبْحَانَکَ اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ))کو صرف ایک ہی بار پڑھنا چاہیے یا بار بار (کئی بار) بھی پڑھا جاسکتا ہے؟

                                                                                                (محمد صدیق ، ضلع ایبٹ آباد)


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 درست ہے عموم ادلہ اس پر دال ہے۔

        جائز ہے ادلہ کے عموم سے ماخوذ ہے۔

 3       ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ ‘‘اور’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘ کم از کم تین مرتبہ ہیں، جیسا کہ حدیث میں آیا ہے: (( وَذٰلِکَ أَدْنَاہُ سُبْحَانَکَ   اللّٰھُمَّ وَبِحَمْدِکَ  اللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ )) رکوع و سجود میں ایک ایک مرتبہ پڑھ لے کافی ہے۔ زیادہ دفعہ بھی پڑھ سکتا ہے۔ حدیث میں آیا ہے: (( یُکْثِرُ اَنْ یَقُوْلَ الخ ))

[ابن مسعود  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے نبی کریم  صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ’’ جب تم میں سے کوئی رکوع کرے اور اپنے رکوع میں تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ ‘‘کہے اور جب سجدہ کرے تو تین مرتبہ ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘ کہے تو اس کا رکوع پورا ہوگیا اور یہ ادنیٰ درجہ ہے۔ صحیح حدیث ہے اسے امام ابن خزیمہ اور امام ابن حبان نے صحیح کہا ہے۔ مزید تفصیل القول المقبول ، ص:۳۹۶پر دیکھیں۔]

حذیفہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم رکوع میں فرماتے: ’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ۔‘‘

عائشہ رضی اللہ عنہماکہتی ہیں کہ نبی اکرم  صلی الله علیہ وسلم اپنے رکوع میں اکثر کہتے تھے: (( سُبْحَانَکَ  اللّٰھُمَّ رَبَّنَا وَبِحَمْدِکَ اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلِیْ ))’’ اے ہمارے پروردگاراللہ تو پاک ہے ، ہم تیری تعریف بیان کرتے 

ہیں، یا الٰہی مجھے بخش دے۔‘‘

نبی کریم  صلی الله علیہ وسلم رکوع میںتین بار پڑھتے تھے: ’’ سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ ‘‘ اللہ پاک ہے، اس کی تعریف کے ساتھ۔

انس  رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کی نماز سے عمر بن عبدالعزیز کی نماز جس قدر مشابہت و مطابقت رکھتی تھی، کسی دوسرے کی نہیں۔ ہم نے ان کے (عمر بن عبدالعزیز کے) رکوع اور سجود کا اندازہ لگایا تو وہ دونوں دس تسبیحات کے برابر تھے۔ [نسائی ، ابو داود]

حذیفہ  رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سجدے میں پڑھتے :’’ سُبْحَانَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی ‘‘میرا بلند پروردگار پاک ہے۔

عائشہ  رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلماپنے رکوع اور سجدے میں یہ کہتے تھے: ’’ سُبُّوْحٌ قُدُّوْسٌ رَبُّ الْمَلَآئِکَۃِ وَالرُّوْحِ ‘‘فرشتوں اور روح کا رب نہایت پاک ہے۔                              ۱۱ ؍ ۴ ؍ ۱۴۲۴ھ


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ