سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(247) کیا تمام ادعیہ مأثورہ ایک ہی سجدہ میں پڑھی جاسکتی ہیں؟

  • 4678
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-24
  • مشاہدات : 993

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

سجدہ میں پڑھی جانے والی ادعیہ مختلف الفاظ میں کئی اسناد سے مروی ہیں، تو سوال یہ ہے کہ کیا تمام ادعیہ مأثورہ ایک ہی سجدہ میں پڑھی جاسکتی ہیں یا ایک سجدہ میں ایک ہی دعا بار بار پڑھی جائے گی؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ان ادعیہ کو ایک ہی سجدہ میں جمع کرنا ، سب کو پڑھنا، رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم سے تو ثابت نہیں۔ البتہ بعض اہل علم نے رسول اللہ  صلی الله علیہ وسلم کے فرمان: (( وَاَمَّا السُّجُوْدُ فَاجْتَھِدُوُْا فِی الدُّعَائِ الخ ))1[’’ اور سجدہ کے اندر دعا میں کوشش کرو۔‘‘]کے پیش نظر اس کی اجازت دی ہے، بہتر ہے ان ادعیہ کو سجدوں میں بدل بدل کر پڑھتا رہے۔                                                                                                       ۲۹ ؍ ۷ ؍ ۱۴۲۳ھ

 

1        مسلم ؍ کتاب الصلاۃ ؍ باب النھی عن قراء ۃ القرآن فی الرکوع والسجود ، ابو داوٗد ؍ کتاب الصلاۃ ؍ باب ما یقول فی رکوعہ وسجودہ ، النسائی ؍ الافتتاح ؍ باب الامر بالاجتھاد فی الدعاء فی السجود]


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ