وتروں میں دعاء قنوت پڑھتے وقت مقتدیوں کو آمین کہنا سنت ہے یا نہیں؟
حدیث میں ہے رسول اللہﷺآخیر رکعت میں جس وقت سمع اللہ لمن حمد کہتے تو آپ بنی سلیم میں سے چند قبیلوں رعل اور ذکوان اور عصیہ پر بد دعا کرتے تھے اور آپ کے پیچھے مقتدی آمین کہتے تھے اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ دعا قنوت پڑھتے تھے اور پیچھے مقتدی آمین کہتے تھے اور امام مالک رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ رمضان شریف کے نصف سے امام دعاء قنوت پڑھے اور پیچھے مقتدی آمین کہیں اور ابوداؤد نے کہا میںنے خود سنا ہے کہ امام احمد رحمہ اللہ دعاقنوت سے پوچھے گئے تو انہوں نے فرمایا کہ ہمارے پسند یہ بات ہے کہ امام دعائے قنوت پڑھے اور پیچھے مقتدی آمین کہیں۔
حررہ عبدالجبار بن عبداللہ الغزنوی عفی اللہ عنہما
(فتاویٰ غزنویہ ص ۱۰۵)