صلوٰۃ الوسطی کون سی نماز ہے اور اگر بالفرض کوئی ایک ہی نماز صلوٰۃ الوسطیٰ ہے اور چار نماز باقی رہ جاتی ہیں تو ان کے بارہ میں کامل تصدیق باقی نہ رہی؟
صلوٰۃ الوسطی کے بارہ میں سات قول ہیں پانچ قول یہ ہیں کہ نماز پنجگانہ سے ہر ایک نماز صلوٰۃ وسطی اور تعیین میںاختلاف ہے کسی نے کسی نماز کو صلوٰۃ الوسطی کہا ہے اور کسی نے دوسری نماز کو صلوٰۃ الوسطی کہا ہے اور چھٹا قول یہ ہے کہ مجموعہ پنج وقتی نماز صلوٰۃ الوسطی ہے۔ اور ساتواں قول یہ ہے کہ جس طرح ساعت جمعہ مبہم ہے کہ اس میں ضرور دعا قبول ہوتی ہے اور علی ہذا لقیاس شب قدر اور اسم اعظم مہم ہے اُسی طرح صلوٰۃ الوسطی بھی مبہم ہے۔ اصح اور راجح یہ قول ہے کہ صلوٰۃ الوسطی عصر کی نماز ہے لیکن اس سے یہ ثابت نہیںہوتا کہ باقی چار نماز کے لیے تاکید کم ہے اس واسطے کہ صلوٰۃ الوسطیٰ کی زیادہ تاکید ہے بہ نفس اس کے نہیں بلکہ زیادہ تاکید محافظت آداب و قاعدہ میں ہے۔ مثلاً وقت مستحب و جماعت و مسجد و اسباغ وضو و مسواک و آذان واقامت و مزید اطمینان و کثرتِ اذکار یعنی صلوٰۃ الوسطیٰ میں ان امور میں زیادہ لحاظ ہونا چاہیے صلوٰۃ الوسطیٰ کی زیادہ تاکید اس قبیل سے ہے کہ جس طرح افضل میںزیادہ فضیلت ہوتی ہے بہ نسبت فاضل میں اور اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ فاضل فضیلت نہ ہو،بلکہ یہ مطلب ہوتا ہے کہ فاضل میں بھی فضیلت ہے۔ لیکن افضل میںزیادہ فضلیت ہے۔ اورصلوٰۃ الوسطی کی زیادہ تاکید اس قبیل سے نہیں کہ جیسے زیادہ فضیلت فاضل میںہوتی ہے۔ باعتبار ناقص کے اور اس میں شک نہیںکہ اس قدر تفاوت جوافضل اورفاضل میںہوتا ہے وہ یہاں ثابت ہے۔ واللہ اعلم
(فتاویٰ عزیزیہ جلد ۱، ۳۸۰)