بے نمازی مسلمان ہے یا کافر اور جنازہ پڑھنا اور اس کی لاش مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا چاہیے یا نہیں؟
تارک الصلوٰۃ کے حق میںعلماء کا اختلاف ہے بہت سے علماء جن میں حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی قدس سرہٗ اور حافظ ابن قیم وغیرہ ہیں، تارک الصلوٰۃ کو کافر، مرتد اور واجب القتل قرار دیتے ہیں یہ بھی فرماتے ہیں کہ اس پر نماز جنازہ پڑھنا اور اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کرنا بھی جائز نہیں۔ ان کے سوا اور بہت سے علماء جن میں امام ابوحنیفہ اور ان کے ہم خیال علماء ہیں۔ تارک الصلوٰۃ کو فاسق، فاجر سخت مجرم قرار دیتے ہیں لیکن کافر و مرتد نہیں کہتے ہیں۔ حدیث شریف جو تارک الصلوٰۃ کے حق میں آئی ہے۔ ’’ فقد کفر‘‘ (یعنی وہ کافر ہے) پہلے گروہ کی دلیل ہے دوسرے گروہ کی دلیلیں اور ہیں۔ خاکسار کی تحقیق پچھلے گروہ سے متفق ہے۔ (فتاویٰ ثنائیہ جلد اول، ص ۴۶۵)