سویا ہوا آدمی اس وقت جاگے جس وقت آفتاب طلوع یا غروب ہو رہا ہو تو ایسے شخص کو اُسی وقت نماز پڑھنی ہوگی یا تھوڑی دیر رُکے تاکہ آفتاب پورا طلوع یا غروب ہو جائے؟
حدیث شریف میں آیا ہے۔ نیند میں قصور نہیں مسلمان اگر نیند میں بے اختیار پڑا رہے تو جس وقت جاگے وہی اس کا وقت ہے۔ اس کے بعد علماء دو گروہ میں ہوگئے ہیں ایک گروہ تو یہی کہتا ہے کہ جب جاگے پڑھ لے، دوسرا گروہ کہتا ہے اوقاتِ مکروہہ میں نہ پڑھے بلکہ ذرا اوپر کے بعد جائز اوقات میں پڑھے، ان دونوں خیالوں میں سے جو خیال کسی کو پسند ہو اختیار کرے۔ اللہ اعلم
(فتاویٰ ثنائیہ جلد اوّل ص ۴۵۱)