پنج گانہ نمازوں سے کسی نماز کی اذان ہوئی، اذان سن کر ایک شخص پاخانہ چلا گیا، اس کے آنے سے پہلے جماعت ہوچکی ہے، اگر وہ شخص دوبارہ جماعت کرلے، تو جائز ہے یا نہیں؟
حوائج ضروریہ مثل بول و براز وغیرہما کا پورا کرنا ضروری ہے۔ اس اثناء میں اگر جماعت اولیٰ فوت ہوگئی، تو پھر جماعت سے پڑھنا بے شبہ جائز ہے، کیوں کہ جماعت ثانیہ کا جواز حدیث سے ثابت ہے اور اکیلے پڑھنے سے جماعت میں زیادہ ثواب و فضیلت ہے۔
عن ابی ھریرۃ قال قال رسول اللّٰہ ﷺ صلوٰۃ الجماعۃ تعدل خمسا وعشرین من صلوٰۃ الفذ۔ فقط واللہ اعلم بالصواب والیہ المرجع والماب۔ حررہ العبد الضعیف الراجی رحمۃ ربہ القوی ابو حریز عبدالعزیز الملتانی غفرلہ اللّٰہ لہ ولوالدیہ واحسن الیہما والیہ۔ الجواب صحیح والرای نجیح سید محمد نذیر حسین
سید محمد عبدالسلام غفرلہ … سید محمد ابو الحسن … ابو سعید محمد حسین ص ۱۲۰۹ھ
(فتاویٰ نذیریہ ج۱ ، ص۵۷۰)