سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(182) ایک آدمی نماز پڑھا رہا ہے اسی حال میں گاڑی آگئی..الخ

  • 4613
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-03
  • مشاہدات : 782

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک آدمی نماز پڑھا رہا ہے اسی حال میں گاڑی آگئی جس پر اُس نے سوار ہونا ہے کیا وہ شخص نماز چھوڑ سکتا ہے۔ اور وہ دوبارہ پوری نماز پڑھے یا جتنی باقی رہ گئی تھی اتنی ہی پڑھے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ہاں نما ز چھوڑ سکتا ہے۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی اکیلا فرض پڑھ رہا ہو اور جماعت کے لیے اقامت ہو جائے تو فرض چھوڑ کر نماز میں شامل ہونے کا حکم ہے اس کی وجہ یہی ہے کہ اکیلے کی نماز سے جماعت کی نماز افضل ہے۔ ایسے ہی گاڑی آنے کے وقت جو نماز پڑھے گا وہ بے قراری اور بے چینی کی نماز ہوگی اور جو گاڑی پر سوار ہونے کے بعد پڑھے گا۔ وہ تسلی اور اطمینان کی نماز ہوگی جو افضل ہے۔ اس بنا پر نماز توڑ کر گاڑی پر سوار ہونے کے بعد تسلی اور اطمینان سے نماز پڑھے۔ پہلی نماز پر نبا کرنا ثابت نہیں۔  مولانا عبداللہ امرتسری

(فتاویٰ علمائے حدیث ص۲۰۰)

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 266

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ