بعض لوگ عشاء کے فرضوں کے پہلے جو چار سنت ادا کرتے ہیں اور پھر یہ کہتے ہیں کہ جس نے چار سنت عشاء کے فرضوں سے پہلے ادا کیں اور تہجد ادا نہ کی تو بجائے تہجد کے یہ سنتیں ہو جاتی ہیں؟
عشاء سے پہلے چار رکعتیں نوافل ہیں مگر اتنی فضیلت کہ وہ تہجد کی نماز کے قائم مقام ہوسکتی ہیں کسی حدیث میں نظر سے نہیں گزرا۔ البتہ وتر کے بعد دو رکعت نوافل کے لیے حضور علیہ السلام نے فرمایا ہے کہ رات کو آدمی نہ اُٹھ سکے تو تہجد کے قائم مقام ہو جاتی ہیں۔
العلم عند اللہ مولانا ابو الوفاء ثناء اللہ صاحب امرتسری
(الاعتصام جلد ۱۸، ش ۹)