سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(150) وتر میں دعا قنوت پڑھنا نبیﷺ سے ثابت ہے یا نہیں؟

  • 4581
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 997

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

وتر میں دعا قنوت پڑھنا نبیﷺ سے ثابت ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

دعاء قنوت جو وتر میں اللھم اہدنی الخ یہ امام حسن رضی اللہ عنہ سے سنن وغیرہ میں اور عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ اور محمد بن حنفیہ سے بیہقی میں اور عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے حاکم میں رسول اللہﷺ کا عمل مروی ہے اور حضرت علی رضی اللہ عنہ سے اللھم انی اعوذ برضاک من سخطک الخ اس طور سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ پچھلے وتر میں اس کو پڑھا کرتے تھے اور بیہقی اور حاکم نے اپنی اس حدیث میں اس دُعا ک خاص قنوت میں پڑھنا بیان کیا ہے۔ اور حاکم نے اس کو صحیح کہا ہے اور اس باب میں ایک اور حدیث بھی ہے جو دارقطنی میں حضرت علی رضی اللہ عنہ اور حضرت ابوبکر رضی اللہ عنہ اور حضرت عمر رضی اللہ عنہ اور حضرت عثمان رضی اللہ عنہ سے اور نسائی اور ابن ماجہ میں ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے اور دارقطنی اور ابن ابی شیبہ اور دارقطنی اور بیہقی میں ام عبد سے مروی ہے ان سب روایتوں میں اگرچہ علماء گفتگو کرتے ہیں مگر مجموعہ ان سب کا لائق حجت اور قابل اعتماد ہے۔ یہ سب (۱) روایتیں نیل الاوطار میں تفصیل دار مذکور ہیں۔ وہاں دیکھو۔

حررہ عبدالجبار بن الشیخ العارف باللہ عبداللہ الغزنوی عفی اللہ عنہما

(فتاویٰ غنزویہ ص ۵۰، ۵۱)

۱:  ص ۲۸۸

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 239

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ