مسافر پر کم از کم کتنے میل کے سفر کے بعد نماز قصر لازم آتی ہے۔ اگر مسافر بجائے قصر کے پوری نماز ادا کرلے تو کیا گناہ لازم آئے گا؟ کیا سفر میں نماز کے لیے قبلہ رو کھڑا ہونا ضروری ہے؟ ریل میں بوقت نماز کس طرف منہ کرنا چاہیے؟
۹ کوس کے سفر پر دو گانہ درست ہے۔ اس کی بابت صحیح مسلم شریف میں حدیث آئی ہے مسافر اپنے گاؤں یا شہر کی حدود سے باہر نکلتے ہی دوگانہ شروع کرسکتا ہے۔ چنانچہ دوسری روایات میں آیا ہے: اور دو گانہ کا تارک گنہگار نہیں ہاں بہتر بھی یہی ہے کہ دوگانہ پر ہے۔ حدیث میں ہے: ان اللہ یحب ان رخصہ ۔ خدا تعالیٰ چاہتا ہے کہ اس کی رخصت قبول کی جائے۔ فرضی نماز میں قبلہ رو ہونا ضروری ہے۔ خواہ ریل کا سفر ہو یا کوئی اور ہاں تھوڑے بہت فرق کا کوئی حرج نہیں۔ کیوں کہ حدیث مَا بَیْنَ الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ قِبْلَۃٌسے ثابت ہوتا ہے کہ عین بیت اللہ کی طرف منہ کرنا ضروری نہیں۔ بلکہ وہ جانب کافی ہے۔ (تنظیم اہل حدیث جلد ۲۰، ش ۳۲)