سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

موحدکی موت گناہ کرتے وقت

  • 455
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 597

سوال

سوال: السلام علیکم اگر کسی موحد کی موت گناہ (شراب نوشی،گانا سننا،زنا،فحاشی،گالی گلوچ،سود کھانا اور دیگر اعمال بد )کرتے ہوئے آ جائے تو اس کا قبر میں کیا انجام ہو گا؟اگرچہ وہ سورت الملک کی تلاوت بھی کرتا ہو تو کیا اسے قبر کا عذاب ہو سکتا ہے۔اور قیامت کے دن وہ کن

جواب: گناہ کی حالت کی موت کوئی پسندیدہ موت نہیں ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ ایک مسلمان کو موت، اللہ کی فرمانبرداری ہی کی حالت میں آنی چاہیے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
 
{يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُواْ اتَّقُواْ اللّهَ حَقَّ تُقَاتِهِ وَلاَ تَمُوتُنَّ إِلاَّ وَأَنتُم مُّسْلِمُونَ }آل عمران102
باقی اللہ تعالی کا اس موحد گناہ گار سے کیا معاملہ ہو گا جو گناہ کی حالت میں مرے گا تو اس بارے کچھ کہنا مشکل ہے۔ اللہ ہی بہتر جانتے ہیں۔ لیکن اتنا ضرور بتلا دیا گیا ہے کہ نزع کے عالم میں یا موت کو سامنے دیکھ کر کی جانے والی توبہ بھی قبول نہیں ہوتی ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
{وَلَيْسَتِ التَّوْبَةُ لِلَّذِينَ يَعْمَلُونَ السَّيِّئَاتِ حَتَّى إِذَا حَضَرَ أَحَدَهُمُ الْمَوْتُ قَالَ إِنِّي تُبْتُ الآنَ وَلاَ الَّذِينَ يَمُوتُونَ وَهُمْ كُفَّارٌ أُوْلَـئِكَ أَعْتَدْنَا لَهُمْ عَذَاباً أَلِيماً }النساء18

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ