سوال: السلام علیکم اگر کسی موحد کی موت گناہ (شراب نوشی،گانا سننا،زنا،فحاشی،گالی گلوچ،سود کھانا اور دیگر اعمال بد )کرتے ہوئے آ جائے تو اس کا قبر میں کیا انجام ہو گا؟اگرچہ وہ سورت الملک کی تلاوت بھی کرتا ہو تو کیا اسے قبر کا عذاب ہو سکتا ہے۔اور قیامت کے دن وہ کن
جواب: گناہ کی حالت کی موت کوئی پسندیدہ موت نہیں ہے۔ اللہ تعالی کا فرمان ہے کہ ایک مسلمان کو موت، اللہ کی فرمانبرداری ہی کی حالت میں آنی چاہیے۔ ارشاد باری تعالی ہے:
باقی اللہ تعالی کا اس موحد گناہ گار سے کیا معاملہ ہو گا جو گناہ کی حالت میں مرے گا تو اس بارے کچھ کہنا مشکل ہے۔ اللہ ہی بہتر جانتے ہیں۔ لیکن اتنا ضرور بتلا دیا گیا ہے کہ نزع کے عالم میں یا موت کو سامنے دیکھ کر کی جانے والی توبہ بھی قبول نہیں ہوتی ہے۔ ارشاد باری تعالی ہے: