ایک شخص سے ایک جمعہ جماعت کی غیر حاضری ہوگئی۔ بسبب نہانے دھونے کپڑے وغیرہ کے اور نہ اذان کی آواز سنی جاتی تھی۔ اس جگہ جہاں مذکورہ بالا کام میں مشغول تھا۔ لہٰذا اپنے وقت کے اندازے پر بہت کچھ دوڑا بھاگا۔ جمعہ نہیں آیا ہاتھ۔ اب شریعت محمدیہ اس شخص کے حق میں کیا حکم عنایت کرتی ہے؟
وسعت ہو تو تین روپے ورنہ ڈیڑھ روپیہ کفارہ دے۔
(فتاویٰ ستاریہ جلد اول ص۶۷)