کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ جب امام جمعہ کی دونوں رکعت پڑھ کر تشہد میں بیٹھتا ہے اس وقت زید اگر جماعت میں مل گیا۔ بعد پھیرنے سلام امام کے اب زید کو دو رکعت جمعہ ادا کرنی چاہیے یا چار رکعت ظہر کی، کیوں کہ اب وہ اکیلا نماز پڑھتا ہے اور جمعہ کی نماز اکیلے نہیں ہوتی۔ ازروئے قرآن و حدیث جواب سے سرفراز فرمائیں۔
چار رکعت پڑھے نہ دو۔
(قال اللہ تعالیٰ) وَمَا یَنْطِقٌ عَنِ الْھَوٰی اِنْ ھُوَ اِلاَّ وَحْیٌ یُّوْحٰی (وقال تعالیٰ) مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاَع اللّٰہ (قال رسول اللّٰہ ﷺ) مَنْ اَدْرَکَ مِنَ الْجُمُعَۃِ رَکْعَۃً فَلْیُصَلِ اِلَیْھَا اُخْرٰی (زاد فی روایۃ ابی نعیم) وَمَنْ اَدْرَکَھُمْ فِی التَّشَھَتُدِ صَلّٰی اَرْبَعًا (لاک عن ابی ھریرۃ) قال صحیح واقرہ فی التلخیص کذافی التیسیر شرح جامع الصغیر ۔
(فتاویٰ ستاریہ جلد اوّل ص۱۵)