سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(67) جب امام جمعہ کی دونوں رکعت پڑھ کر تشہد میں بیٹھتا ہے..الخ

  • 4498
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 821

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین کہ جب امام جمعہ کی دونوں رکعت پڑھ کر تشہد میں بیٹھتا ہے اس وقت زید اگر جماعت میں مل گیا۔ بعد پھیرنے سلام امام کے اب زید کو دو رکعت جمعہ ادا کرنی چاہیے یا چار رکعت ظہر کی، کیوں کہ اب وہ اکیلا نماز پڑھتا ہے اور جمعہ کی نماز اکیلے نہیں ہوتی۔ ازروئے قرآن و حدیث جواب سے سرفراز فرمائیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

چار رکعت پڑھے نہ دو۔

(قال اللہ تعالیٰ) وَمَا یَنْطِقٌ عَنِ الْھَوٰی اِنْ ھُوَ اِلاَّ وَحْیٌ یُّوْحٰی (وقال تعالیٰ) مَنْ یُّطِعِ الرَّسُوْلَ فَقَدْ اَطَاَع اللّٰہ (قال رسول اللّٰہ ﷺ) مَنْ اَدْرَکَ مِنَ الْجُمُعَۃِ رَکْعَۃً فَلْیُصَلِ اِلَیْھَا اُخْرٰی (زاد فی روایۃ ابی نعیم) وَمَنْ اَدْرَکَھُمْ فِی التَّشَھَتُدِ صَلّٰی اَرْبَعًا (لاک عن ابی ھریرۃ) قال صحیح واقرہ فی التلخیص کذافی التیسیر شرح جامع الصغیر ۔

(فتاویٰ ستاریہ جلد اوّل ص۱۵)

 


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 137

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ