سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(62) بالفرض اگر اس ملک میں نمازِ جمعہ ادا کی جائے تو ..الخ

  • 4493
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 843

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

بالفرض اگر اس ملک میں نمازِ جمعہ ادا کی جائے تو اس کے بعد نمازِ ظہر کیوں نہ پڑھی جائے۔ کیوں کہ جمعہ نمازِ ظہر کا مسقط کسی طرح نہیں بن سکتا۔ جمعہ اور ظہر میں اختلاف بہت ہے۔

اول: یہ کہ جمعہ دو رکعت ہے اور ظہر چار رکعت۔

دوم: جمعہ میں تین اذان شرط ہیں اور ظہر میں دو اذان۔

سوم: جمعہ معذوروں کو معاف ہے اور ظہر معاف نہیں۔

چہارم: جمعہ میں خطبہ شرط ہے اور ظہر میں نہیں۔

پنجم: جمعہ قبل از روال بھی جائز ہے۔ اور ظہر جائز نہیں۔

ششم: جمعہ صلوٰۃِ خمسہ میں سے بروئے حدیث ایک علیحدہ نماز ہے۔ اور ظہر علیحدہ نہیں۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بعض باتوں میں فرق ہونے سے یہ لازم نہیں آتا کہ بالکل غیر ہو جائے۔ چنانچہ نمبر اول میں گزر چکا ہے۔ پھر حدیث میں ہے کہ دن رات میں پانچ نمازیں فرض ہیں۔ اگر جمعہ مسقط ظہر نہ ہو تو نمازیں چھ ہو جائیں گی۔ اور اس حدیث سے مخالفت لازم آئے گی۔

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 135

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ