اگر فرض مطلق ہے تو اس سے عورت اور صبی (بچہ) اور مریض اور مسافر اور معذور کیوں مستثنیٰ ہے۔ باوجودیکہ یہ نماز دو رکعت ہے۔ اور جو نمازیں کہ چار چار رکعت ہیں اور ہر روز پانچ دفعہ پیش آتی ہیں۔ ان میں ان کی کیوں رعایت نہیں کی گئی۔ اگر فرض مقید ہے تو اس کی تشریح اس آیت سے کی جائے جس سے اس کی فرضیت ثابت ہوتی ہے۔
مقید سے کیا مراد ہے۔ جب مقید کا معنیٰ متعین نہ ہوا تو مطلق جو اس کے مقابل ہے۔ اس کا معنیٰ بھی متعین نہ ہوا۔ پس یہ سوال قابلِ جواب نہیں۔ ہاں اتنا ہم کہہ سکتے ہیں کہ جمعہ کی قیود گنتی میں باقی نمازوں سے زیادہ ہیں۔ اور اس کے پڑھنے میں وقت زیادہ صرف ہوتا ہے۔ خصوصاً جب کہ سب بستی کے لوگ ایک جگہ اکٹھے ہوں۔ جیسے رسول اللہﷺ کے زمانہ میں ہوتے تھے تو اس حالت میں مشقت کے علاوہ بہت وقت صرف ہوتا ہے۔ اس لیے حدیث میں ضعفاء کو اور ضرورت والوں کو مستثنیٰ کردیا جن کا سوال میں ذکر ہے۔