کیا نمازِ جمعہ ظہر ہے یا ظہر کا بدل؟
جمعہ ایک لحاظ سے ظہر ہے۔ ایک لحاظ سے ظہر کا بدل ہے۔ اگر یہ لحاظ کریں کہ جمعہ میں اور باقی دنوں کی ظہر میں فرق ہے۔ تو اس کو بدل کہہ سکتے ہیں اور اگر یہ لحاظ کریں کہ بعض باتوں کے بدلنے سے اصل علم نہیں بدلتا تو اس کو ظہر کہہ سکتے ہیں۔ اس کی مثال ایسی ہے جیسے سب نمازیں پہلے دو دو رکعت فرض ہوئیں تھیں، مدینہ منورہ میں آکر چار رکعت ہوگئیں۔ اور پہلے نماز میں کلام جائز تھی۔ پھر حرام ہوگئی۔ اس طرح اور بہت سی باتوں میںفرق پڑ گیا۔ مگر یہ نہیں کہا جاتا کہ معراج کی رات جو پانچ نمازیں فرض ہوئیں تھیں وہ نہیں رہیں۔ بلکہ ان کی جگہ پانچ نئی فرض ہوگئیں۔ ٹھیک اسی طرح جمعہ کو سمجھ لینا چاہیے البتہ باقی دنوں میں ظہر فرض ہے۔