سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) کیا ایسے گاؤں میں جمعہ کی نماز پڑھنی جائز ہے؟

  • 4441
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1040

سوال

(08) کیا ایسے گاؤں میں جمعہ کی نماز پڑھنی جائز ہے؟
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

ایک گاؤں میں صرف سات بالغ فرد رہتے ہیں۔ کیا ایسے گاؤں میں جمعہ کی نماز پڑھنی جائز ہے۔ بعض لوگ جمعہ کی نماز کے بعد احتیاطاً ظہر پڑھ لیا کرتے ہیں کیا یہ درست ہے؟  عبدالعزیز فرید پور پٹیالہ


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

جمعہ کی نماز کے لیے جماعت ضروری ہے اور جماعت صرف دو آدمیوں سے بھی حاصل ہو جاتی ہے۔ الاثنان فما فوقھا جماعۃ اس لیے صورت مسئولہ میں گاؤں والوں پر جمعہ کی نماز بلاشبہ فرض ہے۔ ان پر اس گاؤں میں جمعہ قائم کرنا لازم ہے۔ جمعہ کی نماز کے لیے کسی معین تعداد چالیس یا پندرہ کا ضروری ہونا کسی معتبر حدیث سے ثابت نہیں ہے۔ جمعہ کے بعد احتیاطی پڑھنی بدعت اور ضلالت ہے۔ اس کا کوئی ثبوت قرآن و حدیث اور عمل صحابہ سے نہیں۔

مولانا عبید اللہ رحمانی

(محدث دہلی)


 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 04 ص 54

محدث فتویٰ

تبصرے