سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(221) زید کی زوجہ جمیلہ نے بحکم خدا اس جہان فانی سے انتقال کیا..الخ

  • 4410
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 822

سوال

(221) زید کی زوجہ جمیلہ نے بحکم خدا اس جہان فانی سے انتقال کیا..الخ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرح متین بیچ اس مسئلہ کے کہ زید کی زوجہ جمیلہ نے بحکم خدا اس جہان فانی سے انتقال کیا۔ اور زید واسطے ثواب کے قرآن شریف پڑھوا کر دعاء مغفرت متوجہ کی کرے یا پسر جمیلہ متوجہ کا قرآن شریف پڑھ کر یا ھافظ سے پڑھوا کر دعاء مغفرت متوفیہ کی کرے تو ثواب قرآن شریف کا مرحومہ کو اللہ تعالیٰ دے گا یا نہیں، اور کسی قدر فائدہ قرآن شریف کا میت کو پہنچے گا یا نہیں اورپڑھنا قرآن شریف کا واسطے ثواب میت کے جائز ہے یا نہیں ؟ اس کا جواب قرآن شریف یا حدیث شریف سے ملنا چاہیے اس کا اجر اللہ تعالیٰ دیوے گا۔


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

در صورت مرقومہ واضح ہو کہ آنحضرت ﷺ اور صحابہ کے زمانہ میں قرآن مجید پڑھ کر میت کو بخشنے کا دستور و رواج نہیں پایا گیا، حدیث صحیح سے، اسی وجہ سے اس مسئلہ میں ائمہ دین کا اختلاف ہے۔ امام اعظم اور امام مالک کے نزدیک ثواب عبادات بدنیہ کا مثل قرأت قرآن شریف و نماز روزہ وغیرہ پہنچتا ہے۔ اور امام شافعی اور امام احمد بن حنبل اور جمہور علماء کے نزدیک نہیں پہنچتا ہے۔ اور اجرت دے کر قرآن شریف پڑھوانا کسی کے نزدیک درست نہیں۔ جیسا کہ شافعی حاشیہ در مختار وغیرہ میں مذکور ہے ہاں اگر اولاد یا کوئی شخص بلا اجرت پڑھ کر ثواب بخشے تو نزدیک امام اعظم وغیرہ کے روا ہو گا۔ اور دعا کا نفع میت کو بالاتفاق پہنچتا ہے۔ اور ثواب عبادات مالیہ کا بھی بالاتفاق پہنچتا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب

(فتاویٰ نذیریہ جلد اول ص ۴۴۷) (سید محمد نذیر حسین)

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 377

محدث فتویٰ

تبصرے