سوال: السلام علیکم اگر ایک شخص اللہ سے وعدہ کر کے توڑ دیتا ہے مثلا اللہ سے وعدہ کر کے کہتا ہے میں فلاں گناہ نہیں کروں گا لیکن وہ گناہ کر بیٹھتا ہے تو اس کا کیا گناہ ہے .
جواب: اس کے دو گناہ ہیں، ایک تو وعدہ توڑنے کا گناہ ہے اور دوسرا اس گناہ کا گناہ ہے اور دونوں کے لیے توبہ استغفار کرے۔ وعدہ کر کے توڑنا نہیں چاہیے اور یہ عام گناہ کی مانند نہیں ہے، اسی لیے شریعت نے قسم توڑنے پر توبہ کے علاوہ کفارہ بھی عائد کیا ہے۔ وعدہ توڑنے سے انسان کا عزم کمزور ہوتا ہے لہذا کوشش کریں کہ وعدہ ہی نہ کریں، اگر تو آپ نے توڑنا ہی ہے اور اگر ٹوٹ جائے تو توبہ کے علاوہ کم ازکم دس مساکین کو کھانا بھی کھلائیں