سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(155) دفن کرتے وقت تھوڑی سی مٹی پر ایک شخص قُل ہو اللہ احد پڑھے

  • 4345
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 980

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

قبر میں میت کو دفن کرتے وقت تھوڑی سی مٹی پر ایک شخص قُل ہو اللہ احد پڑھے وہ مٹی قبر میں رکھی جائے۔ اور ایک اینٹ پر کلمہ لکھ کر اندر کھی جائے۔ دفن کے بعد قبر پر اذان دی جائے کیا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

ایسے افعال حدیثوں سے ثابت نہیں ہیں اگر کچھ ہے تو بدعت ہے۔

تشریح:

… واضح ہو کہ ڈھلے مٹی پرسورۃ اخلاص وغیرہ پڑھ کر قبر میں رکھنا قول و فعل آنحضرت ﷺسے ثابت نہیں نہ صحابہ کرام و نیز قول و فعل تابعین و تبع تابعین و طبقات ہفت کا نہ فقہائے حنفیہ وغیہر سے بھی کتب معتبر و معتبرہ و معتمدہ میں ثابت، غرض اس کی کوئی سند نہیں، اور اسی طرح جمع ہر کر تیسرے دن قرآن پڑھنا یا چنوں پر کلمہ پڑھنا، اسی طرح سیوم اور دسواں بیسواں، چہلم چھ ماہی اور برسی وغیرہ رسمیں بھی کہیں سے ثابت نہیں بلکہ یہ رسمیں ہنود اور کفار کی ہیں۔اجتناب اور حذر ان امور مذکور سے واجب ہے۔ ایصال ثواب مالی یا بدنی بلا تقرر اورتعین وقت اور دن کے جب چاہے پہنچا دے۔ درست اور طریقہ مسلوکہ فی الدین ہے اور امور مذکورہ بالا محدث فی الدین ہیں۔ جیسا کہ علمائے ربانی محققین پر مخفی نہیں ہے۔ واللہ اعلم بالصواب (ملحض)

(حررہ سید محمد نذیر حسین عفہ عنہ فتاویٰ نذیریہ ص ۴۲۱ جلد۱، فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۵۲۹)

 

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 276

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ