سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(139) مسلمانوں کے قبرستان میں کھیتی کرنی یا پرانی قبروں پر قلمی آم..الخ

  • 4329
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1109

سوال

(139) مسلمانوں کے قبرستان میں کھیتی کرنی یا پرانی قبروں پر قلمی آم..الخ
السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

مسلمانوں کے قبرستان میں کھیتی کرنی یا پرانی قبروں پر قلمی آم یا کوئی اور پھل دار درخت لگانا اور ان پھلوں اور گھاس کو نیلام کر کے پیسے مسجد میں صرف کرنا جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نئی کی طرح پرانے قبرستان میں بھی کھینی کرناناجائز ہے۔

((سئل القاضی الامام شمس الاثمۃ محمود الا وزجندی عن المقبرۃ فی القویٰ اذا اندرست ولم یبق فیھا اشرا الموتیٰ لا العظم ولا غیرہ ھل یجوز زرعھا قابل واستغلاھا قال لا ولھا حکم المقبرۃ کذا فی المحیط کان فیھا حشیش یحش ویرسل الدواب فیھا کذا فی البحر الرائق))(عالمگیری)

پرانے قبرستان میں پھل دار درخت لگانے جائز ہیں او رپھل وغیرہ فروخت کر کے ان کی قیمت مسجد میں صرف کی جا سکتی ہے۔

((سئل نجم الدین فی مقبرۃ فیھا اشجار ھل یجوز صرفھا الی عمارۃ المسجد قال نمم ان لم سکنہ وقفا علی وجہ اٰخر الخ عالمگیری)) (محدث دہلی جلد نمبر ۱۰ ش نمبر ۸)


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 250

محدث فتویٰ

تبصرے