سیلاب میں ایک مردہ عورت کی نعش بہتی ہوئی آئی جس کے ہندویا مسلمان ہونے کی کوئی علامت نہیں تھی۔ ہندو کہتے ہیں کہ یہ ہمارا مردہ ہے۔ اور مسلمان کہتے ہیں کہ ہمارا ہے۔ اس کی شناخت کیونکر ہو گی۔ اور نعش کو ہندو لیں یا مسلمان؟
جب اس عورت کی نعش میں کوئی ظاہری علامت اور قرینہ (از جہت لباس و زیورات و تباہ شدہ سیلاب زدہ) مسلمان ہونے کا نہیں پایا جاتا تو اس کے پیچھے پڑنا فضول ہے۔ محض شبہ اور احتمال کی بنا پر اس کو مسلمان سمجھنے کے آپ مکلف نہیں ہیں۔ پس ایسی حالت میں اگر آپ اس پر نماز جنازہ نہ ادا کرین اور نہ اس کو مسلمانوں کے قبرستان میں دفن کریں تو شرعی مواخذہ نہیں ہو گا۔
((ومن لا یدری انہ مسلم او کافر فان کان علیہ سیماء المسلمین او فی بقاع دارالاسلام یغسل والافلا ( ) )) (محدث دہلی جلد نمبر ۹ ش نمبر ۵)