اگر جنازہ پر پھول کی چادر پڑی ہو، اور میت کسی بدعتی کی ہو تو نماز جنازہ اہل حدیث پڑھ لے، یا علیحدہ رہے، عموماً ہمارے یہاں بدعتیوں کا دستور ہے کہ بعد تجہیز و تکفین وتدفین میت کے قبر پر فاتحہ خوانی کرتے ہیں، اس حالت میں میت کے ساتھ قبرستان جانا چاہیے یا نہیں؟
بہت ہے کہ ایسے جنازے کی نہ نماز میں شریک ہوں، نہ تجہیز و تکفین میں، اس لیے کہ جنازہ (اہل جنازہ دونوں بدعتی معلوم ہوتے ہیں، حضرت عبد بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، کہ اہل بدعت سے دور رہو، یہاں تک کہ ان کے سلام کا جواب بھی نہ دو(مسند احمد) بس اسی طرح عمل ہونا چاہیے، ہاں اگر جنازہ نہ پڑھنے سے کسی قسم کے فتنے کا اندیشہ ہو، تو بادل ناخواستہ شریک جماعت ہو جائیں، امام حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ ((وَل وعلیہ بدعتہٗ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ))
(اہل حدیث گزٹ جلد نمبر ۹، شمارہ نمبر ۸) (مولانامحمد یوسف)