سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(119) اگر جنازہ پر پھول کی چادر پڑی ہو..الخ

  • 4309
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-02
  • مشاہدات : 1114

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

اگر جنازہ پر پھول کی چادر پڑی ہو، اور میت کسی بدعتی کی ہو تو نماز جنازہ اہل حدیث پڑھ لے، یا علیحدہ رہے، عموماً ہمارے یہاں بدعتیوں کا دستور ہے کہ بعد تجہیز و تکفین وتدفین میت کے قبر پر فاتحہ خوانی کرتے ہیں، اس حالت میں میت کے ساتھ قبرستان جانا چاہیے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة اللہ وبرکاته
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

بہت ہے کہ ایسے جنازے کی نہ نماز میں شریک ہوں، نہ تجہیز و تکفین میں، اس لیے کہ جنازہ (اہل جنازہ دونوں بدعتی معلوم ہوتے ہیں، حضرت عبد بن عمر رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں، کہ اہل بدعت سے دور رہو، یہاں تک کہ ان کے سلام کا جواب بھی نہ دو(مسند احمد) بس اسی طرح عمل ہونا چاہیے، ہاں اگر جنازہ نہ پڑھنے سے کسی قسم کے فتنے کا اندیشہ ہو، تو بادل ناخواستہ شریک جماعت ہو جائیں، امام حسن بصری رحمہ اللہ فرماتے ہیں۔ ((وَل وعلیہ بدعتہٗ وَاللّٰہُ اَعْلَمُ))

(اہل حدیث گزٹ جلد نمبر ۹، شمارہ نمبر ۸) (مولانامحمد یوسف)


فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 213

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ