دعا بعد نماز جنازہ شرعاً کیا حکم رکھتی ہے، اور تارک پر کیا کچھ مواخذ ہ شرعاً لازم آتا ہے، اور اس کے ترک سے میت کو ایصال ثواب سے محرومی لازم آتی ہے، یا نہیں؟
حدیث میں آیا ہے کہ جب میت کو دفن کر چکو، تو اس کے لیے خلوص نیت سے مغفرت کی دعا کرو، یہ ہی وقت میت کے امتحان کا ہوتا ہے، صحیح مسلم شریف میں ہے کہ حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ نے اپنے انتقال کے وقت لوگوں کو وصیت کی تھی، کہ مجھے دفن کرنے کے بعد اتنی دیر تک دعا کرنا، جتنی دیر تک ایک اونٹ ذبح کر کے اس کی بوٹیاں بنائی جاتی ہیں، میں تمہارے دعاؤں کی برکت سے فرشتوں کے سوالات کا جواب دے سکوں گا، اگر دفن کرنے کے بعد میت کے لیے دعا مغفرت نہ کی گئی، تو میت کی حق تلفی کی گئی۔
(اہل حدیث گزٹ جلد نمبر ۸، شمارہ نمبر ۱۶) (مولانا محمد یونس محدث دہلوی رحمہ اللہ)
… فتاویٰ علمائے کرام سوال اور جواب میں عدم مطابقت ظاہر ہے۔
حضرت عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ کے واقعہ میں میت کو دفن کرنے کے بعد ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا ذکر ہے، جو حدیث سے ثابت ہے، اور سوال میں بعد نماز جنازہ ہاتھ اٹھا کر دعا کرنے کا ذکر ہے، جو کسی حدیث سے ثابت نہیں، والتفصیل فی المطولات
(الراقم علی محمد سعیدی خانیوال ۱۳۹۳ھ)