السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
زید مقروض مرا اور کچھ بھی ترکہ نہیں چھوڑا اس کے ورثہ بیٹے یعنی ابن تین اوربھائی ایک اور بی بی ایک ہے ان ورثہ میں سے کون کون کتنا کتنا قرضہ ادا کرنے کا ذمہ دار ہے۔ بینوا توجروا۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
وارثان زید میں سے کوئی اس کے قرضہ ادا کرنے کا شرعاً ذمہ دار نہیں ہے۔ ہاں اگر وہ تبرعاً و احساناً اپنی اپنی حسب لیاقت قرضہ ادا کریں۔ اور اس کو قرض سے سبکدوش کر دیں۔ تو بہت اچھی بھت ہے، اور اس صورت میں کچھ متعین نہیں ہے کہ فلاں اس قدر دے۔ اور فلاں اس قدر دے اگر ایک ہی کل قرضہ ادا کر دے تو بھی ادا ہو جاوے گا۔ (فتاویٰ نذیریہ جلد نمبر ۱ ص ۶۵۵) (سید محمد نذیر حسین)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب