سوال: السلام علیکم اگر کوئی ایسا شخص مجھے سلام کرے جو اللہ کے ساتھ شرک کرتا ہو یا اس کے عقیدے میں شرک کی گندگی پائی جاتی ہو لیکن سمجھتا وہ اپنے آپ کو مسلمان ہو یعنی کلمہ گو مشرک ہو تو کیا میں اس کو سلام کا پورا جواب دوں۔
جواب:
وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ تا حال میرے علم میں کوئی ایسا فتوی نہیں ہے کہ پاکستان میں اہل الحدیث اہل علم نے ایسے مشرکین کو دائرہ اسلام سے خارج قرار دیا ہو، ہاں یہ بات ضرور درست ہے کہ ان کا شرک، بعض صورتوں میں شرک اکبر ہوتا ہے اور بعض صورتوں میں شرک اصغر ہوتا ہے۔ پس دونوں صورتوں میں ہمارا مقصود چونکہ ان لوگوں کی اصلاح ہے اور اصلاح کے ضروری ہے کہ ہمارا ان سے تعلق ہو اور تعلق کی خاطر آپ کو ان کے سلام کا مکمل جواب دینا چاہیے۔ کسی سے تعلقات منقطع کر کے آپ اس سے مناظرہ تو کر سکتے ہیں لیکن اس کی اصلاح نہیں کر سکتے ہیں۔