سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(12) کفن کے لئے رنگیں کپڑا استعمال کرنا ؟

  • 4203
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-24
  • مشاہدات : 1330

سوال

(12) کفن کے لئے رنگیں کپڑا استعمال کرنا ؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

آج کل جنگی مصائب کا جو حال ہے وہ کسی سے مخفی نہیں ہے، مردوں کے لیے بروقت کفن ملنا بعض مقامات میں بہت ہی دشوار ہے، بمشکل اگر ملتا ہے تو اکٹھا نہیں ملتا، بلکہ اور کپڑے ملتے ہیں بعض دفعہ سیاہ یا سرخ کپڑا دستیاب ہو جاتا ہے لیکن سفید نہیں ملتا ہے۔ بعض دفعہ کپڑا اس قدر کم ملتا ہے کہ کفن کے لیے کافی نہیں ہوتا۔ اس صورت میں کفن کے لیے کیا صورت ہونی چاہیے۔ اگر تین کپڑے یا دو نہ مل سکیں تو کیا صرف اس کپڑے سے کفن دینا جائز ہوگا؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

حدیث میں سفید کپڑے سے کفن دینے کی فضیلت آئی ہے۔ لیکن اگر سفید کپڑے وقت پر مہیا نہ ہوں، تو رنگین کپڑے میں کفن دیا جا سکتا ہے۔ پرانے استعمال شدہ سے بھی کفن دینا جائز ہے۔ حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ، نے اپنے انتقال کے وقت فرمایا تھا، کہ مجھے میرے پرانے کپڑوں میں کفن دینا، (بخاری شریف) اگر پورے کپڑے کفن کے لیے وقت پر نہ مل سکیں تو صرف ایک ہی کپڑا کفن میں دیا جا سکتا ہے۔ جنگ احد میں ستر صحابہ کرام شہید ہوگئے تھے ان کے ہمراہ مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ بھی شہید ہوئے۔ مسلمانوں میں اس قدر غربت تھی، کہ شہداء کے پورے کفن کا انتظام نہ کر سکے حضرت مصعب رضی اللہ عنہ کو صرف ان کی ایک کمبل میں کفنایا گیا۔ وہ اس قدر چھوڑی تھی کہ جب سر کی طرف سے اُن پر اڑھائی گئی، تو دونوں پیر کھل گئے اور جب پیر کی طرف لگائی گئی تو سر کھل گیا تو اس پر آنحضرت ﷺ نے فرمایا کہ ان کا سر اور اگلا حصہ کمبل سے ڈھک دو اور دونوں پیروں کی طرف گھاس لگا کر دفن کر دو، چنانچہ ایسا ہی کیا گیا۔ آج کل خدانخواستہ اگر ایسی مجبوریاں پیش آ جائیں تو صورت مرقومہ بالا سے جو بھی میسر ہو جائے اسی طرح کفن دے کر دفن کر دینا چاہیے۔ (مولانا محمد یونس صاحب دہلوی رحمہ اللہ) (اہل حدیث گزٹ دہلی جلد

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 45

محدث فتویٰ

تبصرے