سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(08) عورت کے جنازہ پر سوائے کپڑوں مقررہ کے جو ایک..الخ

  • 4200
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-26
  • مشاہدات : 925

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

عورت کے جنازہ پر سوائے کپڑوں مقررہ کے جو ایک دوسری چار بلحاظ پردہ کے اوپر ڈالی جاتی ہے۔ اور وقت دفن کے اتار لی جاتی ہے اس کا ثبوت ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

اس چادر کا احادیث سے کہیں پتہ و نشان نہیں ملتا، اس کا منشاء محض لوگوں کا رسم و رواج معلوم ہوتا ہے بہرحال اس چادر کو مقررہ کپڑوں کے مانند ضروری قرار دینا یا مسنون باعث حصول ثواب خیال کرنا بالکل غلط و جہالت ہے۔ ((قال رسول اللّٰہ ﷺ مَنْ عَمِلَ عَمْلًا لَیْسَ عَلَیْهِ اَمْرُنَا فَھُوَ رَدٌ))

(مولانا) عبد الجبار پوری (فتاویٰ عمر پوری ص ۱۲)

توضیح الکلام:

عدم ذکر مستلزم عدم جواز نہیں ہے، یہ چادر مسنون یا باعث ثواب یا کفن کی جزو خیال کر کے نہیں ڈالی جاتی، چادر بغیر میت بدنماز معلوم ہوتی ہے۔

ہاں یہ منقش چادر جس پر آیات قرآن بھی لکھی ہوتی ہے باعث برکت اور ثواب کے ڈالی جاتی ہے بدعت اور باعث بے ادبی ہے ۔ فافہم وتدبر (سعیدی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 05 ص 44

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ