سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(188) نصف شعبان کے روزے کا کیا حکم ہے؟ جائز ہے یا نہیں؟

  • 4191
  • تاریخ اشاعت : 2024-05-25
  • مشاہدات : 1382

سوال

(188) نصف شعبان کے روزے کا کیا حکم ہے؟ جائز ہے یا نہیں؟

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

نصف شعبان کے روزے کا کیا حکم ہے؟ جائز ہے یا نہیں؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

نصف شعبان کے روزہ کے متعلق جو ابن ماجہ میں حدیث وارد ہوئی ہے، وہ صحیح نہیں ہے، اس میں ایک راوی کذاب ہے، سنت سمجھ کر روزہ جائز نہیں۔

(الاعتصام لاہور ج ۲۰ ش ۱۱۔ ۱۸ رجب ۱۳۸۸ھ) (محمد گوندلوی گوجرانوالہ)

توضیح:… ابن ماجہ کے علاوہ دیگر محدثین بھی ہیں یقوی بعضہا بعض کے اصول پر حدیث کو حسن کا درجہ حاصل ہے، اور نبی ﷺ کا شعبان میں کثرت سے روزے رکھنا بھی اس کا مؤید ہے۔ (علی محمد سعیدی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 474

محدث فتویٰ

تبصرے