السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
یہاں بہت مدت سے یہ دستور ہے کہ ماہ رمضان المبارک کی ستائیسویں شب کو چندہ کر کے کچھ روشنی زیادہ کی جاتی ہے، اور جس قدر مستورات اور مرد جمع ہوتے ہیں، سب کو بعد نماز تراویح چائے پلائی جاتی ہے، اس کے بعد وعظ ہوتا ہے، وعظ کے بعد شیرینی اور کھجور اور اجوائن سب کو تقیسم ہوتی ہے، تو کیا یہ فعل سنت ہے یا بدعت۔
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
بہ نیت ولیمۃ القرآن جائز ہے،محض ریا اور فخر کے لیے جائز نہیں۔ اللہ اعلم (۲ ذی الحجہ ۴۵ھ)
شرفیہ:… صورت مذکورہ فی السوال ولیمۃ القرآن کی نہیں ہے، اور یہ طریق مروجہ رسم ہے لہٰذا ترک ہی بہتر ہے، ورنہ بدعات ایسے ہی بنتی ہیں۔ (ابو سعید شرف الدین دہلوی)
(فتاویٰ ثنائیہ جلد اول ص ۴۳۲)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب