السلام عليكم ورحمة الله وبركاته
رمضان میں رسول اللہ ﷺ تراویح اور تہجد دونوں ساتھ پڑھتے تھے۔ یا صرف تہجد؟ اس بارے میں رسول اللہ ﷺ و اصحاب کرام رضوان اللہ علیھم اجمعین کا کیا عمل تھا؟
وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!
الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!
اگر عشاء کے بعد قیام اللیل کر لیا جائے۔ تو یہ تراویح ہے، اور سو جانے کے بعد وسط یا آخر شب میں قیام اللیل کیا جائے تو یہ تہجد ہے، اور دونوں طرح جائز ہے، جب اول شب میں پڑھ لیا تو آخر شب میں تہجد پڑھنا جائز ہے، اور اگر آخر شب میں پڑھا تو وہی تراویح اور وہی تہجد ہو جائے گا۔ واللہ اعلم بالصواب وعلمہ اتم واجل۔
(اخبار محمدی دہلی جلد ۱۸ ش ۲۲) (راقم احقر عبد السلام غفرلہٗ مدرس مدرسہ حاجی علی جان دہلی)
ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب