سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(139) کیا رمضان شریف میں تراویح میں قرآن مجید سنا کر اجرت اور اجرت..الخ

  • 4142
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-16
  • مشاہدات : 961

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

کیا رمضان شریف میں تراویح میں قرآن مجید سنا کر اجرت اور اجرت مقرر کرنے پر قرآن شریف سنانا جائز ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

 اجرت پر قرآن مجید تراویح میں سنانا یا اجرت مقرر کرنا بالکل جائز نہیں، بلکہ ایسے شخص کے پیچھے تراویح ہی نہیں ہوتیں۔ قیام اللیل میں اس مسئلہ کی تفصیل موجود ہے۔ (فتاویٰ اہل حدیث جلد ۲ صفحہ ۳۰۲) (مولانا عبد اللہ امر تسری روپڑی رحمہ اللہ)

توضیح:

سوال پیدا ہوتا ہے، کہ جب ایسے امام کی اقتداء میں نماز تراویح جائز نہیں ہے، تو اجرت پر جمعہ اور جماعت کرانے والے امام و خطیب کی اقتداء میں بھی نماز جائز نہیں ہے، دراصل تراویح یا پنجگانہ نماز میں قرآن شریف سنا کر کوئی شخص اجرت وصول نہیں کرتا۔ اور نہ کوئی شخص اس کی اجرت دے سکتا ہے۔ وہ تو اپنے وقت کی پابندی پر معاوضہ حاصل کرتا ہے۔ جیسا کہ صحابہ کرام نے ایک مریض پر سورہ فاتحہ کا دم کیا۔ اور تیس بکریاں حاصل کین۔ اور حضرت ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے فرمایا تھا کہ میں اسلامی کاروبار میں پابند ہو چکا ہوں۔ لہٰذا ابو بکر اور اس کے اہل بیت۔ بیت المال کا وظیفہ کھائیں گے۔ حافظ محمد محدث گوندلوی مدظلہم کا فتویٰ جو اوپر گذر چکا ہے۔ (الراقم علی محمد سعیدی)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 360

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ