سرچ انجن کی نوعیت:

تلاش کی نوعیت:

تلاش کی جگہ:

(132) اگر کوئی شخص رمضان المبارک میں آٹھ تراویح مع وتر جماعت سے پڑھ لے..الخ

  • 4135
  • تاریخ اشاعت : 2024-04-20
  • مشاہدات : 862

سوال

السلام عليكم ورحمة الله وبركاته

 اگر کوئی شخص رمضان المبارک میں آٹھ تراویح مع وتر جماعت سے پڑھ لے اور پھر رات جاگنا چاہے، تو کیا مزید نوافل پڑھ سکت اہے، یا نہیں بعض علماء کہتے ہیں کہ وتروں کے بعد نفل جائز نہیں کیا یہ صحیح ہے؟


الجواب بعون الوهاب بشرط صحة السؤال

وعلیکم السلام ورحمة الله وبرکاته!

الحمد لله، والصلاة والسلام علىٰ رسول الله، أما بعد!

وتروں کے بعد نفل پڑھ سکتا ہے۔ ((عن عائشة قالت کان یصلی ثمان رکعات ثم یوتر ث یصلی رکعتیں)) ’’یعنی آنحضرت ﷺ وتروں کے بعد دو رکعت نفل پڑھا کرتے تھے۔‘‘ ((وکان سعد بن ابی وقاص یوتر ثم یصلی علی اثر الوتر)) ’’سعد بن ابی وقاص وتروں کے بعد نفل پڑھا کرتے تھے۔‘‘(قیام اللیل صفحہ نمبر ۱۳۰)

جن احادیث میں آتا ہے کہ حضور ﷺ کی آخری نماز وتر ہوا کرتی تھی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ جب آپ تہجد پڑھتے تو آخری نماز وتر کی رکعات ہوتیں اس کے بعد پھر نفل نہ پڑھتے مگر جو عشاء ہی کے ساتھ وتر پڑھ لے، وہ اس کے بعد نفل پڑھ سکتا ہے۔ (اخبار اہل حدیث سوہدرہ جلد ۸ شمارہ ۲۷: ۷ ذی الحجہ ۱۳۷۵ھ)

ھذا ما عندي والله أعلم بالصواب

فتاویٰ علمائے حدیث

جلد 06 ص 358

محدث فتویٰ

ماخذ:مستند کتب فتاویٰ